سپریم کورٹ کی طرف سے ایڈیشنل سیشن جج کو ناظم خیابان سرسید کی طرف سے پولنگ سٹیشن پر دھاوا بولنے و پولنگ ایجنٹوں کو ہراساں کرنے کے معاملے کی تحقیقات کر کے 10 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم

جمعرات 19 اکتوبر 2006 17:56

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین19اکتوبر2006) عدالت عظمیٰ نے آزاد کشمیر میں انتخابات کے موقع پر راولپنڈی کے حلقہ جموں 6 میں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے خیابان سرسید کے ناظم کی طرف سے پولنگ سٹیشن پر دھاوا بولنے، بیلٹ پیپرز پھاڑنے اور جعلی ووٹوں کے اندراج اور پولنگ ایجنٹ کو ہراساں کرنے پر ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی کو معاملے کی تحقیقات کر کے اس کی رپورٹ 10 دن میں عدالت عظمیٰ میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیٰ نے یہ حکم کلثوم بی بی نامی ایک سکول ٹیچر کی درخواست پر جاری کیا تھا جس پر اس نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دی تھی گارڈن کالج میں پولنگ سٹیشن بنایا گیا تھا جس میں حلقہ جموں 6 کیلئے ووٹ ڈالے جا رہے تھے کہ ایسے میں مسلم لیگ (ق) کی طرف سے خیابان سرسید کے ناظم نصر اللہ جرال نے 50 افراد کے ساتھ پولنگ سٹیشن پر دھاوا بول دیا مہریں چھین لیں بیلٹ پیپرز پھاڑ دیئے اسے مارا پیٹا بعدازاں اس کے خاوند عارف منہاس کو اور اسے پولیس تھانہ سول لائن لے گئی اس کے بعد اس کے خاوند کو سات دن اڈیالہ میں رکھا گیا ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ پریذائیڈنگ آفیسر نے مخالف پارٹی پر مقدمہ درج کرایا تھا تاہم عدالت اس کے جواب سے مطمئن نہ ہوئی اس لئے سیشن جج راولپنڈی کو حکم دیا کہ وہ ایڈیشنل سیشن جج کی ڈیوٹی لگائے کہ وہ اس تمام معاملے کی مکمل چھان بین کرے اور ان لوگوں کا تعین کرے جنہوں نے ہنگامہ کیا اور خاتون کو ہراساں کیا اس کی تفصیلی رپورٹ 10 دنوں کے اندر عدالت عظمیٰ میں پیش کی جائے۔

متعلقہ عنوان :