لشکر بلوچستان لانگ مارچ شیڈول کے مطابق ہوگا،پرامن ہونے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی،اختر مینگل

بدھ 29 نومبر 2006 19:26

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29نومبر۔2006ء) بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ بی این پی کے مرکزی صدر سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ”لشکر بلوچستان“ لانگ مارچ شیڈول کے مطابق ہوگامگر اب اس کے پرامن ہونے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی لانگ مارچ کی قیادت میں نہیں بلوچستان کے عوام کریں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیس نومبر کو گوادر میں جلسے کے بعد یہ مارچ مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے کوئٹہ کیلئے روانہ ہوگا۔

اگر وہ اس کی قیادت نہ کرسکے تو بلوچستان کے عوام کریں گے کیونکہ یہ کسی فرد یا پارٹی کا مارچ نہیں ہے۔ انہیں پہلے سے یہ توقع تھی کہ حکومت گرفتاریاں کریں گی کیونکہ ان کی حرکات سے یہ پتہ چل رہا تھا کہ وہ خوفزدہ ہیں ۔اختر مینگل نے کہا کہ انہوں نے پر امن احتجاج کا پروگرام بنایا تھا مگر اب اس کے پرامن ہونے کی کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں سے بہتری کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی اس کی کوئی مثال ملتی ہے اب وہ مزید کارکن گرفتار کریں گے جتنا کرسکتے ہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی یہ بھول ہے کہ وہ ان ہتھکنڈوں سے لانگ مارچ کو روک سکیں گے یا لوگ حقوق سے دستبردار ہوجائیں گے۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ یہ ایک جماعت کی لانگ مارچ نہیں ہے بلکہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بلوچستان کے عوام کا ووٹ ہوگا۔ نظر بندی کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ انہیں منگل کو گوادر کیلئے روانہ ہونا تھا، رات کو ایک بجے پولیس نے گھیراؤ کیا اور سرکار کا حکم پڑھ کر سنایا۔انہوں نے کہا کہ پہلے حکام کا کہنا تھا کہ انہیں گرفتار کیا جارہا ہے لیکن بعد میں بتایا گیا کہ گھر میں نظر بند کیا جائے گاسابق رکن قومی اسمبلی بھی میرے ساتھ ہیں ۔