کل جماعتی کانفرنس کا مقصد حقیقی جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد کو فیصلہ کن بنانا ہے ،نواز شریف

منگل 23 جنوری 2007 19:15

لندن ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جنوری۔2007ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے اپنے باہمی اختلافات کو بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہو جائیں یہی کل جماعتی کانفرنس کا بنیادی مقصد ہے - انہوں نے کہا کہ ملک کو حکمرانوں نے انتشار کے دہانے پہنچا دیا ہے - قبائلی علاقوں او ربلوچستان میں غیر دانشمندانہ پالسییوں کی وجہ سے نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں ،ہماری فوج کے جوانوں پر خود کش حملے ہو رہے ہیں- نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، سیاسی کارکنوں پر تشدد اور انتقامی کاروائیوں کی بھر مار کی جارہی ہے اور عوام تک اصل حقائق پہنچنے نہیں دئیے جا رہے - بلوچستان میں سابق وزیر اعلیٰ اختر مینگل اور ا ن کے ساتھیوں کے ساتھ حکومت کا ہتک آمیز سلوک قابل مذمت ہے - ملک کی سلامتی اور خود مختاری مذاق بن گئی ہے ، قومی وقار اور عزت کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے - پاکستان کی تمام پالیسیاں فر د واحد کے اقتدار کے گر دگھوم رہی ہیں - عوام کو مہنگائی ، بے روزگاری اور بد امنی نے بد حال کر دیا ہے ، قومی ادارے بے وقعت کر دیے گئے ہیں - حکومت کی تمام مشینری عوام کی فلاح کے منصوبے بنانے کی بجائے انتخابی دھاندلی کے منصوبے بنانے پر لگی ہوئی ہے - ان پالیسیو ں نے پاکستان میں جمہوریت کو مذاق بنا دیا ہے - آئین اور جمہوریت کی پامالی پر عالمی میڈیا میں شرمناک تبصرے شائع ہو رہے ہیں - ان حالات میں کوئی بھی محبت وطن خموش تماشائی نہیں بنا رہ سکتا ہے - اب وقت آگیا ہے کہ پ اکستان کو جبر اور طاقت کی حکومت سے آزاد کروایا جائے اور ملک کے 15کروڑ عوام کو ملک کا حقیقی مالک بنایا جائے - جب تک پاکستان کی سیاست سے فوج کی مداخلت ختم نہیں ہو گی اس وقت تک ملک میں نہ تو استحکام آ سکتا ہے اور نہ ہے عوام کی معاشی ترقی ہو سکتی ہے - انہوں نے کہا کہ اے پی سی کے انعقاد کے لیے میں نے تمام رہنماؤں سے ذاتی طور پربات کی اور سب نے مثبت جواب دیا - جس کے لیے میں ان کا شکر گزار ہوں -اے پی سی کا مقصد ملک میں 1973ء کے آئین کی بحالی ، غیر جانبدار اور منصفانہ انتخابات کے لیے حقیقی معنوں میں غیر جانبدار نگران حکومت کا قیام چونکہ جنرل مشرف کی موجودگی میں آزاد اور منصفانہ انتخابات کا سوال پیدا نہیں ہوتا ، آزاد الیکشن کمیشن کی تشکیل ، آزاد عدلیہ کا قیام اور قومی رہنماؤں کی وطن واپسی کے راستے سے غیر آئینی پابندیوں کو دور کرنا ہے - اس ایجنڈے پر تمام اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہے- اے پی سی کا ڈیکلریشن تمام جماعتوں کی رضا مندی سے منظور کیا جائے گا- اب وقت آگیا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں ان نکات کے حصول کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کر کے فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کریں تاکہ قوم کو مایوسی کی دلدل سے نکال کر حقیقی جمہوریت کی منزل سے ہمکنار کیا جاسکے- انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی مشترکہ جدوجہد نے ملک میں نیا جمہوری کلچر پید ا کیا ہے اور باہمی احترام اور برداشت کے رویوں نے زور پکڑا ہے -ہماری جد وجہد کا مقصد پاکستان کو مثالی جمہوری اور فلاحی ریاست بنانا ہے تاکہ پاکستانی قوم کا بھی شمار عالمی برادری میں کامیاب جمہوری ریاستوں میں ہو-

متعلقہ عنوان :