قانونی اصلاحات کے بل کی منظوری تاریخی اقدام ہے ،عام آدمی کو جلد اور سستا انصاف میسر آئے گا،وزیراعظم شوکت عزیز ،لوگوں کو قانون نافذ کر نے والے اداروں کی طرف سے ہراساں کئے جانے کے عمل سے نجات ملے گی،غلط تفتیش کا بھی سدباب ہو سکے گا ،ارکان پارلیمنٹ اور وفود سے گفتگو

جمعہ 16 فروری 2007 19:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16فروری۔2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی سے قانونی اصلاحات کے بل 2007ء کی منظوری تاریخی اقدام ہے اس سے عام آدمی کو جلد اور سستا انصاف میسر آئے گااورلوگوں کو قانون نافذ کر نے والے اداروں کی طرف سے ہراساں کئے جانے کے عمل سے نجات ملے گی ۔ عدلیہ عام آدمی کو انصاف تک بہتر رسائی کیلئے کوششیں کررہی ہے اور موجودہ بل سے عدلیہ کوان کوششوں میں مدد ملے گی۔

وہ جمعہ کو ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کے ایک وفد سے گفتگو کررہے تھے ۔وفد میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد،وزیر مملکت برائے ماحولیات ملک امین اسلم اورارکان قومی اسمبلی رائے منصب علی خان صاحبزادہ محبوب سلطا ن ،امجد علی وڑائچ ،سعید ورک ،فرحان لطیف اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی کمانڈر ریٹائرڈ خلیل الرحمان شامل تھے وزیراعظم نے کہاکہ حکومت اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ انصاف کی فراہمی میں تاخیر ،انصاف سے انکار کرنے کے مترادف ہے بل کے نفاذ سے انصاف تک رسائی میں تاخیر کاخاتمہ ہو گا جبکہ غلط تفتیش پر مجوزہ سزا کی وجہ سے غیر مناسب تفتیش کا بھی سدباب ہو سکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بل کے نفاذ سے عام آدمی کو جلد اور سستا انصاف میسر آسکے گا ۔اس سے پولیس کے امتیازی اختیارات کم ہوں گے جبکہ دیوانی اور فوجداری ضابطہ کار میں بہتری آئے گی ۔انہوں نے کہاکہ بل کے نفاذ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے شہریوں کو غیر ضروری طورپر ہراساں کرنے کے عمل کی حوصلہ شکنی ہو گی انہوں نے کہاکہ سخت مجوزہ سزاؤں کی وجہ سے معاشرے میں عام جرائم کی حوصلہ شکنی ہو گی انہوں نے کہاکہ یہ بل اس حکومتی عہدکوبھی پورا کرتا ہے جس کے تحت اس نے خواتین کو خصوصی ریلیف دینے کا عزم کررکھا ہے جبکہ بل میں خواتین کیلئے ضمانت کی رعایت بھی شامل کی گئی ہے جو قبل ازیں آرڈیننس کے تحت انہیں فراہم کی گئی تھی ۔

اب قتل اور دہشت گردی کے سوا دوسرے جرائم میں خواتین کو ضمانت پر رہا کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہاکہ بل کے تحت متعارف کرائے گئے تنازعات کے متبادل حل کے ذریعے معمولی تنازعات ثالثی اور مصالحت سے نمٹائے جاسکیں گے انہوں نے کہاکہ حکومت ملکی اور بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کے تناظر میں قوانین کو موجودہ ضروریات کے مطابق بنانے کیلئے نظر ثانی کا عمل جاری رکھے گی اور موجودہ بل اسی جانب ایک قدم ہے ۔

انہوں نے کہاکہ عدلیہ عام آدمی کو انصاف تک بہتر رسائی کیلئے کوششیں کررہی ہے اور موجودہ بل سے عدلیہ کوان کوششوں میں مدد ملے گی۔وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ بل سینیٹ سے بھی منظور کرلیا جائے گا تاکہ اسے قانون کی شکل دی جاسکے ۔ارکان پارلیمنٹ نے اصلاحات کے بل کو انقلابی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کو انصاف کی جلد فراہمی ممکن ہو سکے گی ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کونسل فار واٹر ریسورسز ریسرچ بل بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پانی کا معیار بہتر بنائے بغیر حفظان صحت کے حوالے سے حکومتی وعدے پورے نہیں کئے جاسکتے انہوں نے کہاکہ اس بل سے ملک بھر میں پانی کا معیار مسلسل جانچا جا سکے گا ۔انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے پی سی ایس آئی آر لیبارٹریوں کو ضروری وسائل مہیا کئے جارہے ہیں شوکت عزیز نے کہاکہ حکومت ملک میں صاف پانی کی فراہمی پر توجہ مرکوز کررہی ہے تاکہ ان بیماریوں کی روک تھام کی جاسکے جس سے خاص طورپر بچے اور نو جوان متاثر ہوتے ہیں ارکان اسمبلی نے وزیراعظم کو قانون سازی کے حوالے سے ان بلوں کی منظوری پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے بھرپورتعاون کا یقین دلایا ۔

ارکان نے فلسطین کے مسئلہ کے حل کے لئے صدر کے حالیہ اقدامات اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ان کی کوششوں کوششوں کو بھی سراہا بات چیت کے دور ان پاکستان مسلم لیگ کے تنظیمی امورپر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔