سپریم کورٹ نے جوڈیشل کونسل کی تشکیل اور قائم مقام چیف جسٹس کی تقرری کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت 24اپریل تک ملتوی کر دی

پیر 16 اپریل 2007 14:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اپریل۔2007ء) سپریم کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیل اور قائم مقام چیف جسٹس کی تقرری کے خلاف دائر ایک جیسی آئینی درخواستوں کی سماعت 24اپریل تک ملتوی کر دی ہے ۔سپریم کورٹ کا بینچ جسٹس سردار محمد رضا خان کی سربراہی میں جسٹس اعجاز چوہدری اور جسٹس حامد مرزا پر مشتمل تھا۔وفاق اور وزارت قانون کی طرف سے سابق جج لاہور ہائی کورٹ ملک محمد قیوم ایڈووکیٹ جب کہ اٹارنی جنرل مخدوم علی خان عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے ۔

ملک قیوم نے عدالت میں موٴقف اختیار کیا کہ ایک دو روز قبل ہی ان کے موکل نے ان کی خدمات حاصل کی ہیں لہٰذا انہیں جواب داخل کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے ۔اس موقع پر درخواست گزار بیرسٹر ظفر اللہ اور ڈاکٹر فاروق حسن نے جسٹس افتخار محمد چوہدری کوغیر فعال کہنے سے متعلق اعتراضات کیے جس پر وفاق کے وکیل ملک قیوم نے کہا کہ ہم بھی انہیں چیف جسٹس ہی کہتے ہیں لیکن سپریم جوڈیشل کونسل نے اپنے حکم میں یہ پابندی عائد کی ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چوہدری اعتزاز احسن سمیت دیگر درخواست گزاروں نے کہا کہ انہوں نے بھی اس سلسلے میں آئینی درخواستیں دائر کی ہیں انہیں بھی سنا جائے ،جس پر عدالت نے دائر کی جانے والی درخواستوں کویکجا کر نے کا حکم سناتے ہوئے ہوئے سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی ۔