غزہ: جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران اسرائیلی حملے جاری

UN یو این بدھ 1 مئی 2024 22:15

غزہ: جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران اسرائیلی حملے جاری

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 مئی 2024ء) عالمی برادری کی جانب سے جنگ بندی کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے باوجود غزہ پر اسرائیل کے مہلک حملے جاری ہیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی حکام نے علاقے میں انسانی امداد کی قابل بھروسہ فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے ڈائریکٹر میتھیو ہولنگورتھ نے کہا ہے کہ غزہ میں ایک تہائی خاندانوں میں پانچ سال سے کم عمر کے بچے بھی شامل ہیں۔

انہیں تعلیم، صاف پانی اور معمول کی مستحکم زندگی درکار ہے۔

Tweet URL

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) نے بتایا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک اس کے مراکز اور تنصیبات پر 360 حملے ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

خان یونس میں ہونے والے ایسے ایک حملے میں پانی کے کنویں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ اسے دوبارہ چالو کرنے اور پانی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے کئی ٹن ملبہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

اَن پھٹا گولہ بارود صاف کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے مائن ایکشن سروس (یو این ایم اے ایس) کی ترجمان لوسی ویٹریج کا کہنا ہے کہ اس ملبے میں گولہ بارود کے خطرناک اجزا موجود ہیں اور اسے بلڈوزروں سے صاف کرنے کے بجائے ملبے کے ایک ایک ٹکڑے کو ہٹانا ہو گا۔

بچوں کو غذائیت کی فراہمی

وسطی غزہ کے علاقے دیرالبلح میں 'انرا' کے القسطل سکول میں تقریباً 2,400 خاندان مقیم ہیں جنہوں نے تقریباً سات ماہ سے جاری اس جنگ میں بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لے رکھی ہے۔ اس سکول میں بات کرتے ہوئے میتھیو ہولنگورتھ نے بتایا کہ غزہ بھر میں مختلف علاقوں سے نقل مکانی کر کے آنے والے ان لوگوں کو خوراک کی فراہمی کے ساتھ بچوں کے لیے خصوصی غذا بھی مہیا کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب، غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیل کی بمباری میں دو چھوٹے بچوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا ہے کہ اس علاقے میں کسی بڑی عسکری کارروائی کے نتیجے میں کشیدگی ناقابل برداشت حد تک بڑھ سکتی ہے۔

غزہ کے طبی حکام کی جاری کردہ اطلاعات کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد علاقے میں 34,568 فلسطینی ہلاک اور 77,765 زخمی ہو چکے ہیں۔

امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے سوموار کو غزہ بھر میں ادارے کے تین چوتھائی امدادی مشن روک دیے یا ان کی جانچ پڑتال میں طویل تاخیر کی گئی۔

ان میں سے ایک مشن شمالی غزہ میں بھیجا جانا تھا جس کے بارے میں اسرائیلی حکام کو آگاہ کر کے اجازت بھی لی جا چکی تھی۔

تاہم اس امدادی قافلے کو شمالی علاقے کی جانب روانگی اور پھر واپس رفح پہنچنے کے عمل میں مجموعی طور پر نو گھنٹے کی تاخیر ہوئی۔

ادارے کا کہنا ہے کہ ایسی تاخیر سے مشن اور اس میں شامل امدادی کارکنوں کے تحفظ کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔

فلسطینی املاک کا انہدام

'اوچا' نے مقبوضہ مغربی کنارے کے حوالے سے جاری کردہ نئی معلومات میں بتایا ہے کہ علاقے میں فلسطینیوں کی املاک کو منہدم کرنے اور انہیں نقل مکانی پر مجبور کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

22 اپریل تک علاقے میں ایسی 380 عمارتیں منہدم کی جا چکی تھیں جس کے نتیجے میں 650 افراد بے گھر ہوئے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ اگر یہ کارروائیاں موجودہ شرح سے جاری رہیں تو رواں سال کے آخر تک منہدم کی جانے والی املاک کی تعداد 1,500 تک پہنچ سکتی ہے۔ اس حوالے سے یروشلم میں سب سے زیادہ نقصان دیکھنے کو ملا ہے جہاں 80 عمارتیں منہدم کر کے 115 لوگوں کو بیدخل کیا جا چکا ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج منتشر

غزہ کی جنگ کے خلاف امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی نیویارک میں احتجاج کرنے والے طلبہ کو پولیس نے منتشر کر دیا ہے۔ یونیورسٹی آف لاس اینجلس میں مظاہرین کے دو مخالف دھڑوں کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک امریکہ کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں ان مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔