وکلاءاورپولیس کے درمیان ہاتھا پائی ، چیف جسٹس افتخار چوہدری اور ان کے وکلاء تاخیر سے سپریم کورٹ کی حدود میں داخل ہوئے

جمعرات 3 مئی 2007 11:19

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار03 مئی2007) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سپریم کورٹ آمد کے موقع پر سپریم کورٹ کے گیٹ پر وکلاء اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور یہ سلسلہ دس سے پندرہ منٹ تک جاری رہا جس کی وجہ سے چیف جسٹس افتخار چوہدری اور ان کے وکلاء تاخیر سے سپریم کورٹ کی حدود میں داخل ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری صدارتی ریفرنس کی سماعت میں شرکت کیلئے اپنے وکیل چوہدری اعتزاز احسن اور دیگر وکلاء کے ہمراہ جمعرات کو تقریباً آٹھ بج کر پچپن منٹ پر اپنی رہائش گاہ سے روانہ ہوئے اس دوران وکلاء ان کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے چیف جسٹس کا قافلہ جب سپریم کورٹ کے گیٹ کے پاس پہنچا تو وکلاء کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی متعدد وکلاء ان کی گاڑی پر چڑھ گئے اور نعرے بازی شروع کردی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صرف اے این پی کے کارکن وہاں موجود تھے اس مرحلے پر وکلاء اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی اور تصادم ہوگیا اور یہ سلسلہ دس سے پندرہ منٹ تک چلتا رہا تمام وکلاء یہ ضد کررہے تھے کہ وہ سپریم کورٹ کی حدود میں داخل ہوں گے جبکہ پولیس حکام نے انہیں سپریم کورٹ کی حدود میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کیا جس پر وہ مشتعل ہوگئے اس موقع پر چیف جسٹس کے وکیل چوہدری اعتزاز احسن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کمانڈوز وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور غیر قانونی طور پر وکلاء کو روکا جارہا ہے اور پچیس سے تیس منٹ ہوگئے ہیں ہمیں سپریم کورٹ کی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا جارہا اس دوران وکلاء کی بڑی تعداد گیٹ کھلوا کرسپریم کورٹ کی حدود میں داخل ہوگئی ۔