عراق، خود کش بم دھماکوں و جھڑپوں میں 2 امریکی فوجیوں اور صوبائی پولیس سمیت 32 ہلاک، متعدد زخمی ۔(اپ ڈیٹ)

منگل 9 اکتوبر 2007 17:37

بغداد+موصل +بیجی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین09اکتوبر2007) عراق میں خود کش دھماکوں،فائرنگ اور تشدد کے دیگر واقعات میں دو امریکی فوجیوں اور صوبائی ڈپٹی پولیس سربراہ سمیت 32 ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ متعدد مکانات بھی تباہ ہوئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو ایک خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری منی بس بغداد کے شمالی سنی اکثریت علاقے بیجی میں بیجی پولیس سربراہ کرنل سعد نقوی کے گھر سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے، جن کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ دھماکے کے نتیجے میں کئی مکانات بھی تباہ ہو گئے جن کے ملبے تلے کئی افراد دب گئے جن کو نکلانے کیلئے امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔

پولیس نے واقعے کے فوری بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ہسپتال ذرائع نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر شمالی شہر موصل کے قریبی علاقے حدبہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ڈپٹی پولیس چیف کو ہلاک کر دیا پولیس کے مطابق بریگیڈیئر جنرل عبدالثانون اپنے گھر سے نکل رہے تھے کہ اس دوران نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہلاک ہو گئے اور ان کا ڈرائیور زخمی ہو گیا جبکہ بغداد کے جنوبی پسر دیالہ میں ایک مارکیٹ میں بم دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ بغداد کے جنوبی علاقے السعیدیہ میں مسلح افراد نے ایک کار پر گھات لگا کر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اس میں سوار باپ دو بیٹوں سمیت ہلاک ہو گیا پولیس نے واقعے کی تصدیق کر دی جبکہ بیجی میں ہی ایک مسجد پر ایک خود کش حملے میں 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق حملے کا ہدف سنی عرب رہنما اور صوبہ صلاح الدین کی کونسل کے سربراہ حماد الجبوری تھے تاہم فوری طور پر یہ پتہ نہیں چل سکا کہ کیا وہ اس حملے میں زندہ بچے ہیں یا ہلاک ہو گئے جبکہ کرکوک میں مسلح افراد کی فائرنگ سے انٹیلی جنس سربراہ زخمی ہوگئے۔ جبکہ مغربی صوبہ الایثار میں بم دھماکے سے ایک امریکی فوجی ہلاک اور تین زخمی جبکہ بغداد کے نواحی علاقے میں سڑک کے کنارے نصب بم پھٹنے سے ایک امریکی فوجی ہلاک ہو گیا۔