سوات میں لڑائی پھر شروع‘ ہنگو سے 3پولیس اہلکاروں کو اغواء کرلیا گیا۔سوات میں شر پسندوں کا پولیس چوکی پر راکٹوں سے حملہ‘ علاقے سے لوگوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کر دی۔ (اپ ڈیٹ 2)

ہفتہ 27 اکتوبر 2007 13:39

سوات +ہنگو ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین27اکتوبر2007) سوات میں سیکیورٹی فورسز اور شر پسندوں کے درمیان دوبارہ لڑائی شروع ہو گئی ہے ‘ شر پسندوں کا پولیس چوکی پر راکٹوں سے حملہ ‘ ادہرہنگو چیک پوسٹ سے 3پولیس اہلکاروں کو اغواء کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوات میں شر پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔

اور کبل کے علاقے میں دھماکوں کے نئے سلسلے کے بعد علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔اطلاعات کے مطابق سوات کے مختلف علاقوں میں رات گئے فائرنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا اور سوات کے چار باغ بازار میں نا معلوم افراد پولیس چوکی کو محاصرے میں لے کر تینوں اطراف سے فائرنگ کا نشانہ بنانے کے علاوہ چوکی پر راکٹوں اور خود کار ہتھیاروں سے حملے کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کبل اور ملحقہ علاقوں میں دوباہ دھماکوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور کوزہ بانڈہ اور برہ بانڈہ سے مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے بھی شر پسندوں کے ٹھکانوں پر جوابی کارروائی شروع کر دی ہے اور حملہ آوروں کے مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں تاہم فوری طورپر تازہ جھڑپوں اور دھماکوں کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

ایک اور اطلاع کے مطابق سوات کے علاقے کانجو اور پیزا گٹ میں بھی فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ جبکہ ادہر ہنگو میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ سے نامعلوم افراد نے تین پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا۔اطلاعات کے مطابق ضلع ہنگو کے علاقے ٹل میں تور پل چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد نے حملہ کیااور اہلکاروں کو اغوا کر کے نامعلوم مقام کی طرف لے گئے۔اغوا کیے گئے اہلکاروں میں تاج محمد ،سخی بادشاہ اور منصف علی شامل ہیں۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے ۔

متعلقہ عنوان :