ملک کو آٹھ سالہ آمریت نے بدترین اقتصادی و سیاسی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے، 18فروری پاکستان میں تبدیلی کا دن ہے،مشرف کے بعد دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ جائے گی،نوازشریف

ہفتہ 26 جنوری 2008 20:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جنوری۔2008ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد وسابق وزیرمیاں محمدنوازشریف نے کہاہے کہ پاکستان کو 8سال کی آمریت نے بدترین اقتصادی اور سیاسی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے لیکن پاکستان مسلم لیگ(ن) عوام کی طاقت کے ساتھ انشاء اللہ اسے دوبارہ ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرے گی، 18فروری پاکستان میں تبدیلی کا دن ہے،آمریت کی جگہ جمہوریت ،شخصی حکمرانی کی جگہ قانون کی حکمرانی ،خوف پر مبنی پالیسی کی جگہ قومی وقار اور خودمختاری کی پالیسی کی فتح ہوگی- ہفتہ کومسلم لیگ(ن) کی میڈیا کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں نوازشریف نے کہاکہ پاکستان کا بنیادی مرض آمریت ہے جس نے ملک کے قومی اداروں کو کھوکھلاکرنے کے ساتھ ساتھ پھلنے پھولنے نہیں دیا اور پورا ملک افراتفری اور انتشارکاشکار ہوچکا ہے- انہوں نے کہاکہ آج ملک کے اندر چھوٹے صوبوں میں آمریت کی وجہ سے احساس محرومی ہوچکا ہے جسے حقیقی پارلیمانی نظام کے ذریعے ہی ختم کیاجا سکتا ہے-انہوں نے کہاکہ جنرل پرویزمشرف اپنے اقتدار کوبچانے کیلئے پاکستان کو دنیا میں دہشت گرد ملک بنا کر پیش کررہے ہیں اور یورپی ممالک کو ڈرارہے ہیں کہ اُن کی حکومت ختم ہوئی تو دہشت گردی یورپ کے شہروں تک پہنچ جائے گی، یہ پاکستان کو بدنام کرنے کی انتہائی مذموم کوشش ہے د،جنرل پرویزمشرف کے جانے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کی کمر ٹوٹ جائے گی اور ملک میں قانون کی حکمرانی قائم ہوگی- انہوں نے کہاکہ انتہاپسندی اسی وقت سر اٹھاتی ہے جب کسی ملک میں قانون کی حکمرانی کو ختم کردیاجائے اور ہر مسئلے کو بندوق کی طاقت سے حل کرنے کی کوشش کی جائے، اگر ملک میں صحیح معنوں میں جمہوریت ہو اور عوام کو انصاف ملتارہے تو پھر کسی قسم کی انتہاپسندی ملک میں جڑیں نہیں پکڑسکتی- انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط جمہوری بنیادوں کی ضرورت ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو مستقبل کے بارے میں کسی قسم کی بے یقینی نہ ہو-پاکستان کوجدیدمعیشت کی راہ پر مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے گامزن کیا اور ملک کی معیشت کو فرسودہ قوانین سے آزاد کرانے کی اصلاحات 1991ء میں رائج کیں ،اسی طرح ملک میں جتناہی جدید انفراسٹریکچر موجود ہے اس کی بنیادیں مسلم لیگ(ن) کی حکومتوں نے رکھیں جبکہ گذشتہ8سالوں میں ایک بھی میگاپروجیکٹس مکمل نہیں کیاجا سکا،اسی وجہ سے ملک کوگیس اور بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے-حکمرانوں نے اربوں روپے سے بیرونی دورے کئے اور اپنی مراعات میں اضافہ کیا ،لیکن غریب عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کوئی ٹھوس منصوبہ شروع نہیں کیا، جس کی وجہ سے پاکستان کے عوام 60سالہ تاریخ میں بدترین مہنگائی کاشکار ہوچکے ہیں اور غریبوں اور مزدوروں کو بچوں کو دووقت کی روٹی کھلاناناممکن ہوگیا ہے-ا نہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کامنشور ملک سے غربت کے خاتمے کا ٹھوس منصوبہ ہے-انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) اُن ججوں کو جنہوں نے پی سی او پر حلف نہیں اٹھایاانہیں بحال کروائے گی چونکہ اگر ان ججوں کی بحالی نہ ہوئی تو پھر کبھی کوئی جج بندوق کی طاقت کے سامنے حق اور انصاف کا ساتھ نہیں دے ،ہم نے پاکستان میں بندوق کی طاقت کی بجائے قانون اور انصاف کی بالادستی کو یقینی بناناہے ،چونکہ اسی میں ہمارا مستقبل ہے، اگر پاکستان میں انصاف ہار گیا تو ملک اپنا وجود قائم نہیں رکھ سکے گا ،ہم نے اس جنگ کو ہر قیمت پر جیتنا ہے،اجلاس میں محمد شہبازشریف،سینیٹراسحاق ڈار، سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال،سرتاج عزیز،صدیق الفاروق،پرویزرشید،راجہ اشفاق سرور نے شرکت کی-اجلاس ساڑھے چار گھنٹے جاری رہا- اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ مسلم لیگ(ن)کے بحالی جمہوریت اور عدلیہ کے حوالے سے اصولی موقف کو بھرپورانداز میں اجاگرکیاجائے گااور ملک میں موجودغربت اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے مسلم لیگ(ن) کی ماضی کی کارکردگی کی روشنی میں مستقبل کے لائحہ عمل کو اجاگر کیاجائے اور لوگوں کو اس بات کی تاکید کی جائے کہ وہ 18فروری کو ہر قیمت پر اپنے ووٹ کاحق استعمال کرکے ملک میں تبدیلی لائے-