الیکشن کے باعث تیل کی قیمتیں نہ بڑھا کر سابقہ حکومت نے لوگوں کو دھوکہ دیا ۔رضا ربانی ۔۔۔ سبسڈی اور ترقیاتی منصوبے ایک ساتھ نہیں چل سکتے ، ایوان اجازت دے تو ایک سال کیلئے ترقیاتی منصوبے روک دیئے جائیں ، اسحاق ڈار

بدھ 30 اپریل 2008 17:38

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین30اپریل 2008 ) ایوان بالا میں قائد حزب اقتدار میاں رضا ربانی نے نکتہ اعتراض کے دوران کہا کہ گزشتہ چار سال اس حکومت میں کئی کئی بار قیمتیں بڑھائیں صرف ایک سال میں الیکشن کے باعث قیمتیں نہ بڑھا کر لوگوں کو دھوکہ دیا گیا آج انہیں عوام یاد آئی ہے جبکہ وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سبسڈی اور ترقیاتی منصوبے ایک ساتھ نہیں چل سکتے  ایوان اجازت دے تو ایک سال کیلئے ترقیاتی منصوبے روک دیئے جائیں گے  سابقہ حکومت نے پندرہ ارب روپے مختص کر کے سبسڈی میں ختم کر دیئے وہ بدھ کو سینٹ میں اظہار خیال کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

رضا ربانی نے کہاکہ اس وقت عوام بھول گئے تھے جب ان کا تمام نظام فیل ہورہا تھا مگر ہاؤس میں ترقی غربت کے خاتمے اور دودھ کی نہروں کی باتیں کررہے تھے سینیٹر طارق عظیم نے کہا کہ ہم جب معیشت کی بات منفی انداز میں کرتے ہیں تو باہر کے انویسٹر کیسے آئیں گے پٹرول کی قیمت120 بلین ڈالر بیرل پہنچ گئی ہے فنانس کمیٹی میں فنڈ نگ کی بات حکمت کے پاس دس بلین پڑے ہیں تو عوام کو پندرہ بلین بتائے جائیں تو یہ جھوٹ ہوگا سینیٹر گلشن سعید نے کہا کہ بجٹ میں غریب عوام کا خیال رکھا جائے عوام کی عام استعمال کی اشیاء میں سبسڈی دی جائے پری گل آغا نے کہا کہ اچھے کاموں میں ہم حکومت کا بھر پور ساتھ دیں گے مگر غلط کاموں پرمخالفت کرینگے بلوچستان میں پی آئی اے کا بہت مسئلہ ہے اسے حل کرنے کیلئے اقدامات ہونے چاہئیں واپڈا کے محکمے میں سے لوگوں کو بیروزگار کرنا مناسب نہیں جن لوگوں کے انٹرویو ہوئے ہیں ان پر بین لگانا ظلم ہے انہیں بھرتی ہونے دیں حکومت نے ہاؤس میں اعلان کردیا ہے کہ بے گھروں کو گھردینگے ان سکیموں میں بلوچستان کانام نہیں رکھا گیا ہے حکومت بلوچستان کے حوالے سے ہمارے ساتھ تعاون کریں سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ کوڈ آف کنڈکٹ بنانے کے بعد طلباء یونین سے پابندی اٹھائی جائے ہمارے ماحول کے مطابق ضابطہ اخلاق مرتب کرکے طلباء یونین کے لیڈروں کے دستخط کروا کے انہیں بحال کیا جائے سینیٹر طلحہ محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ہمیں فنڈز نہیں دیے مگر حکومت نے مجھے کوئی کوئی خصوصی فنڈز دیے تھے مگر موجودہ حکومت نے اسے روک لیا ہے میں پوچھتا ہوں اسے کیوں روکا گیا ہے یہ فنڈز چھ مہینے پرانے ہیں رضا ربانی نے کہا کہ چھ ماہ پہلے کا اگر مسئلہ ہے تو نگران حکومت سے پوچھتے ہیں چار ہفتے ہوئے ہیں یہ پہلے نوالیتے اسحاق ڈار نے کہا کہ آئل بل پربڑا پریشر ہے تین بلین ایکسٹرا ریز کرنے کی کوشش کررہے ہیں سبسڈی جاری رہے گی اسے ختم نہیں کررہے ہیں مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا عملی طورپر 15 ارب استعمال ہوگیا مگر آگے کیلئے کوئی بجٹ نہیں رکھا گیا ہے جو کہ بد نیتی پرمبنی ہوسکتا ہے ترقیاتی کام اور پٹرول پر سبسڈی دونوں بیک وقت نہیں چل سکتے ایک کو روک کرایک چلانا پڑے گا ہاؤس اجازت دے تو ایک سال کیلئے ترقیاتی کاموں کو روک دیا جائے ہمیں ذمہ دار ملک کی طرح آگے بڑھنا ہے حکومت جانے کب تک ہے مگر ہم نے پاکستان کے وقار کا خیال رکھنا ہوگا ہمارے ایجنڈے میں ہے کہ تمام معاملات سے پہلے غریب افراد کے مسائل کا بجٹ میں خیال رکھاجائے گا انور بھنڈر نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ حکومت بل لانا چاہتی ہے تو ہمیں نوٹس ہو ہماراایجنڈا کبھی بھی پورا نہیں ہوا تحریک التواء کامقصد ہوتا ہے کہ سارے کام روک کر اس پر بولا جائے صرف آدھاگھنٹہ اس کیلئے ہو۔