پیپلز پارٹی علیحدہ ہوئی تو شہباز شریف کی حکومت نہیں رہ سکتی،منظور وٹو۔۔ق لیگ کا فارورڈ بلاک انہیں اعتماد کا ووٹ نہیں دے سکے گا ،پنجاب میں کوئی کشیدگی پیدا نہیں کر رہا

پیر 8 ستمبر 2008 20:19

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین08ستمبر2008 ) وزیر اعظم کے صنعت و پیداوار کے مشیر میاں منظور وٹو نے کہا ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) کو شوق ہے تو پنجاب کا بینہ پی پی پی کے وزراء کو نکال دے اگر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے کہا گیا تو مسلم لیگ (ق) کافارورڈ بلاک وزیر اعلیٰ کو ووٹ نہیں دے سکے گا میں پنجاب میں کشیدگی کو فروغ نہیں دے رہا مجھ پر نواز لیگ کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے میاں منظور وٹو نے کہا کہ پی پی پی کی وجہ سے پنجاب میں نواز لیگ کی حکومت قائم ہے اگر ہمارے وزراء کابینہ سے الگ ہوئے تو حکومت قائم نہیں رہ سکے گی اہم کابینہ سے کیوں الگ ہوں اگر نواز لیگ کو شوق ہے تو پی پی پی کے وزراء کو کابینہ الگ کرنے کا شوق پورا کر لے۔

(جاری ہے)

جلد بازی میں فیصلے نہ کئے جائیں سیاست میں تحمل سے کام لیا جاتا ہے۔

میں آخری آدمی ہوں گا جو پنجاب میں سیاسی کشیدگی پیدا کرے گا ہم پر الزامات غلط ہیں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 171 ارکان نواز لیگ سے تعلق رکھتے ہیں۔ صدارتی الیکشن میں نواز لیگ کے امیدوار پنجاب سے 201 ووٹ اس لئے ملے ہیں کہ مسلم لیگ ق فاروڈبلاک نے انکا ساتھ دیا ہے تاہم جب گورنر وزیراعلیٰ سے اعتماد کا ووٹ لینے آئیں گے تو مسلم لیگ ق فاروڈ بلاک کے ارکان وزیراعلیٰ کے حق سے ووٹ استعمال نہیں کر سکیں گے ایسا کرنے کی صورت میں وہ نا اہل ہو جائیں گے۔