امریکہ بھارت کی طرح پاکستان کے ساتھ بھی جوہری معاہدے پر غور کرے ، پاکستان ۔۔۔ اپنی سرزمین میں غیر ملکی افواج نہیں چاہتے ، سابق صدر مشرف کیخلاف انتقامی کارروائی ملک کے مفاد میں نہیں ، حسین حقانی کی امریکی ذرائع ابلاغ سے گفتگو

پیر 6 اکتوبر 2008 15:07

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 6اکتوبر 2008ء) پاکستان نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکہ بھارت کی طرح پاکستان کے ساتھ بھی سویلین جوہری معاہدے پر غور کرے گا امریکہ نے پاکستان اسرائیل اور بھارت جیسے این پی ٹی معاہدے پر دستخط نہ کرنے والے ممالک کیلئے سویلین جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کا راستہ کھول دیا ہے ان خیالات کا اظہار امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے امریکی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو میں کیا انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث پاکستان کی توانائی کی ضروریات میں اضافہ ہورہا ہے پاکستان نے جوہری ہتھیاروں سے متعلق اپنی صلاحیت کے بارے میں انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ بھارت کی طرح پاکستان کے ساتھ بھی سویلین جوہری معاہدے پر غور کرے گا انہوں نے کہا کہ امریکی اخبارات کی خبروں کے برخلاف پاک امریکہ تعلقات کافی اچھے ہیں دہشتگردی کیخلاف جنگ پاکستان ، افغانستان ، نیٹو اور امریکہ کو مل کر لڑنا ہوگی اور سیاسی شعور ختم نہ ہونے پر امریکہ کو معلوم ہوجائیگا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں جمہوری پاکستان ایک بہتر حلیف ہے حسین حقانی نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر غیر ملکی افواج نہیں چاہتا صدر مشرف کے آخری دور میں دہشتگردی کیخلاف جنگ کے حوالے سے بنیادی فیصلے نہیں کئے گئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ صدر مشرف کے آخری دور میں کالعدم گروپوں کو زیر زمین کام کرنے کی اجازت دیدی گئی تھی جبکہ پاک امریکہ تعلقات بعض جرائد میں پیش کی جانے والی صورتحال سے بہت بہتر ہیں انہوں نے کہا کہ سابق صدر مشرف کو انتقامی کارروائی کانشانہ بنانا پاکستان کے مفاد میں نہیں پاکستان کو سمجھنے والے جانتے ہیں کہ وہاں فوجیں اتارنا امریکہ کے حق میں نہیں انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ سات برس میں اسامہ بن لادن کو کیوں نہیں پکڑا جاسکا اس کی وجہ امریکہ کا افغانستان میں امن قائم کرنے میں ناکامی ہے ۔