دودھ میں کیمیکلزکا استعمال انسانی صحت کیلئے خطرہ ہے ، یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسز کی رپورٹ

بدھ 29 اکتوبر 2008 11:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 29اکتوبر 2008 ء) دودھ میں مختلف کیمیکلز کے استعمال نے اس نعمت کو صحت کے لئے خطرناک بنا دیا ہے۔ماضی میں دودھ کی مقدار میں اضافے کے لئے پانی اور برف کا استعمال کیا جاتا تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملاوٹ کے طریقے بھی بدل گئے ،یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسنز لاہور کی تحقیق کے مطابق دودھ کی مقدار بڑھانے کے لئے اس میں پانی کے علاوہ انتہائی خطرناک کیمیلز اور یوریا کھاد بھی شامل کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز کا کہنا ہے کہ جانوروں کو لگائے جانے والے انجکشن کے مضر اثرات کسی بھی پراسس کے باوجود برقرار رہتے ہیں۔مویشیوں کو آلودہ ماحول میں رکھنے سے بھی دودھ میں مضر اثرات شامل ہو جاتے ہیں ۔سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی فوڈ لیبارٹری میں پانی کی ملاوٹ تو معلوم کی جا سکتی ہیلیکن کیمیکلز کا سراغ لگانا ممکن نہیں۔گوالوں کا کہنا ہے کہ وہ کیمیکلز سے پاک دودھ فراہم کرتے ہیں لیکن فوڈ اسکواڈ انہیں بے جا تنگ کرتا ہے۔دودھ میں شامل ہونے والے کیمیائی اثرات سے شہریوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں جن کا تدارک انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔