قائد عوام ملکی سیاست کو اشرافیہ کے ڈرائنگ روم سے نکال کر غریب کے جھونپڑے تک لے آئے ، جمہوریت، عوامی حقوق اور پاکستان کی ترقی، سربلندی اور حفاظت کی خاطر کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے ،وزیراعظم گیلانی

پیر 4 جنوری 2010 20:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔04جنوری۔ 2010ء) وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید نے وطن عزیر کے عوام کا سیاسی شعور بیدار کرنے، آمریت کے خلاف سینہ سپر ہونے ،قومی وقار کو سر بلند کرنے ، ملکی سلامتی کو یقینی بنانے، عالم اسلام کو متحد کرنے اور تیسری دنیا کے پسماندہ عوام کی ترجمانی کرنے کیلئے جو گرانقدر اور بے مثال خدمات انجام دیں۔

جمہوریت، عوامی حقوق اور پاکستان کی ترقی، سربلندی اور حفاظت کی خاطر ہم کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم ذوالفقا ر علی بھٹو(شہید) کے یوم پیدائش (5جنوری) کے موقع پر وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے قوم کے نام پیغام میں کہاکہ آج5جنوری پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کا 82واں یوم پیدائش ہے ۔

(جاری ہے)

دنیا بھر میں موجود شہید بھٹو کے مداح اور سیاسی پیروکار یہ دن اس سال محرم الحرام کے احترام میں سادگی مگر وقار طریقے سے منا رہے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو شہید نے وطن عزیر کے عوام کا سیاسی شعور بیدار کرنے، آمریت کے خلاف سینہ سپر ہونے ،قومی وقار کو سر بلند کرنے ، ملکی سلامتی کو یقینی بنانے، عالم اسلام کو متحد کرنے اور تیسری دنیا کے پسماندہ عوام کی ترجمانی کرنے کیلئے جو گرانقدر اور بے مثال خدمات انجام دیں۔

ان کے حوالے سے وہ تاریخ میں ایک عالمی مدبر، دانشور سیاستدان ، جرأت مند قائد، عظیم محب وطن اور حقیقی معنوں میں قائد عوام کی حیثیت سے اپنا منفرد اور بلند مقام رکھتے ہیں ۔ وہ ملکی سیاست کو اشرافیہ کے ڈرائنگ روم سے نکال کر غریب کے جھونپڑے تک لے آئے اور یوں انہوں نے اپنی بصیرت اور فہم و فراست سے ملکی سیاست کا مزاج ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تبدیل کرکے رکھ دیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ وطن عزیز کے لئے ذوالفقار علی بھٹو شہید کی قربانیوں اور خدمات کا اندازہ صرف اس حقیقت سے کیا جا سکتا ہے کہ انہوں نے مختصر عرصہ میں قوم کو 1973ء کو متفقہ آئین دیا۔ انحطاط پذیر معیشت کو مستحکم کیا، صنعتی کارکنوں، غریب کسانوں بے وسیلہ ہاریوں اور استحصال زدہ طبقوں کو ان کے حقوق دلائے اور اسلامی امہ کے اتحاد کی خاطر اسلامی سربراہ کانفرنس کا انعقاد کیا۔

ان کا ایک لافانی کارنامہ پاکستان کا پرامن ایٹمی پروگرام ہے جو اب ملکی سلامتی اور دفاع کا ضامن بن چکا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ اس امر کو اب ایک مسلمہ حقیقت کے طور پر تسلیم کیاجاتا ہے کہ اگر جولائی 1977ء میں ان کی حکومت کو ختم نہ کیا جاتا اور وہ جموری عمل جاری رہتا جس کا آغاز انہوں نے کیا تھا تو آج وطن عزیز کے سیاسی، سماجی اور معاشی حالات یقینی طور پر بہت زیادہ بہتر اور خوشگوار ہوتے ۔

قائد عوام نے اپنے انقلابی افکار اور سیاسی وژن سے قومی سیاست پر جو نقش چھوڑے وہ ہنوز نمایاں اور منفرد ہیں۔ وہ پاکستان کو ایک جدید ، ترقی پسند اور فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے۔ ان کے اس نصب العین کی تکمیل کے لئے ان کی شہادت کے بعد ان کی صاحبزادی محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے سیاسی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھی۔ آج وطن عزیز میں شہری آزادی، انسانی حقوق، جمہوریت اور سماجی انصاف کے حوالے سے جو پیشرفت نظرآتی ہے ۔

یہ بلاشبہ ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی قربانیوں کا ثمر ہے۔وزیراعظم نے کہاکہذوالفقار علی بھٹو اب محض ایک شخصیت کا نام نہیں رہا بلکہ یہ ایک سوچ اور طرز احساس کا نام بن چکا ہے ۔ قائد عوام نے اپنے عوام کے ساتھ کئے ہوئے عہد کو اپنی آخری سانس تک نبھایا اور عوام ان کے ساتھ اپنی سیاسی وا بستگی کو ان کی شہادت کے بعد بھی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کی 82ویں سالگرہ پر ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کے سیاسی اور نظریاتی مشن کو آگے بڑھایا جائے۔یہ عزم اور عہد کیاجائے کہ جمہوریت، عوامی حقوق اور پاکستان کی ترقی، سربلندی اور حفاظت کی خاطر ہم کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔ انشاء اللہ ہم پاکستان کو شاعر مشرق، قائداعظم، قائد عوام اور محترمہ بے نظیر کے خوابوں کی تعبیر بنائیں گے۔