پی این ایس مہران حملہ،دہشت گردوں کو اندر سے مدد ملی،نیوی حکام،بیرونی عناصر کے ممکنہ طور پر ملوث ہونے کے پہلو کی بھی تحقیقات جاری ہیں،نیوی حکام کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بریفنگ،کمیٹی کااب تک ہونے والی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار

بدھ 29 جون 2011 20:30

نیوی کے حکام کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو پی این ایس مہران حملے سے متعلق ان کیمرہ بریفنگ دی گئی ۔قائمہ کمیٹی کے ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کو پی این ایس مہران بیس کے اندر سے بھی مدد حاصل ہونے کے شواہد ملے ہیں۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس عذرا فضل پیچیو کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا۔ نیوی حکام نے کمیٹی کو پی این ایس مہران بیس پربائیس مئی کو ہونے والے حملے کی تحقیقات کے بارے میں ان کیمرہ بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

کمیٹی میں موجود ذرائع نے اجلاس کے بعد نجی ٹی وی کو بتایا کہ نیوی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کو نیول بیس کے اندر سے مدد حاصل ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں جبکہ بیرونی عناصر کے ممکنہ طور پر ملوث ہونے کے پہلو کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین نے پی این ایس مہران واقعہ سے متعلق اب تک کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ اجلاس کے بعد کمیٹی کی چیئرپرسن عذرا فضل پیچیو نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان نیوی نے مہران بیس کے اندر ہونے والی کارروائی کے بارے میں تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ حملے میں چار دہشت گرد ملوث تھے