سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست نمٹا دی ،سابق صدر کو ای سی ایل سے نام خارج کروانے کے لئے حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی گئی

پیر 23 دسمبر 2013 16:36

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23دسمبر 2013ء) سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے خلاف درخواست نمٹا تے ہوئے سابق صدر کو ای سی ایل سے نام خارج کروانے کے لئے حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔ پیر کو سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے پرویز مشرف کی جانب سے ای سی ایل میں نام شامل رکھنے کے خلاف درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے جمعہ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ جس پر عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کو ای سی ایل سے نام خارج کروانے کے لئے حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے یا نکالنے سے متعلق عدالت نے کوئی حکم نہیں دیا تھا۔

(جاری ہے)

سابق صدر کے وکیل نے گزشتہ سماعت پر دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ای سی ایل میں نام شامل کیا گیا تھا لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ مختلف مقدمات میں پرویز مشرف کی ضمانت ہوچکی ہے تو اب ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ اکبر بگٹی ، لال مسجد سمیت اہم مقدمات میں سابق صدر کا نام ای ای ایل میں شامل ہے، لہذا یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔