سپریم کورٹ میں35 لاپتہ افراد کیس کی سماعت
پیر 27 جنوری 2014 11:46
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27جنوری 2014ء) سپریم کورٹ میں35 لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس قانون کے مطابق پرکھا جائے گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔
(جاری ہے)
ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا عبدالطیف یوسف زئی نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے مطابق لاپتاافرادسے متعلق آرڈیننس آ گیا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ قانون سازی وفاقی حکومت کا کام ہے ،خیبر پختونخوا حکومت نے خود کیا اقدامات اٹھائے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ عدالت کے علم میں ہے کہ 35 افراد کو فوج اٹھا کرلے گئی تھی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ صوبائی حکومت کاکام تھاوہ اس معاملے کووزارت دفاع کے سامنے اٹھاتی۔ کیس کی سماعت 11 بجے تک ملتوی کردی گئی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
لاہور میں پولیس اہلکار نے گولی مارکرخودکشی کرلی
-
ملکی معیشت کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کڑوی گولیاں نگلنی پڑیں گی‘ احسن اقبال
-
آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ
-
وزیراعظم اور امیر کویت کے درمیان ملاقات
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
دبئی ایئر پورٹ کا اگلے دس سال میں المکتوم ایئرپورٹ منتقلی کا منصوبہ تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.