ملک کے بالائی علاقوں میں ہونے والی غیر معمولی بارشوں کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا ، کشمیر اور شمالی علاقوں کے پہاڑوں پر مئی کے مہینے میں 16 سال بعد برف باری ریکارڈ کی گئی،بعض علاقوں میں مون سون کے دوران طوفانی بارشوں کا امکان ، سیلاب آنے کا خدشہ ہے ، ذرائع

منگل 13 مئی 2014 23:40

ملک کے بالائی علاقوں میں ہونے والی غیر معمولی بارشوں کے باعث گرمی کا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مئی۔2014ء) ملک کے بالائی علاقوں میں ہونے والی غیر معمولی بارشوں کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا جبکہ کشمیر اور شمالی علاقوں کے پہاڑوں پر مئی کے مہینے میں 16 سال بعد برف باری ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مئی کے مہینے میں ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی شدید بارشوں کا کئی سالہ ریکارڈ ٹوٹ ہوگیا جبکہ بارشوں کا حالیہ سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہے گا جس کے دوران بالائی علاقوں اور پنجاب میں وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے حالیہ بارشوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ شمالی علاقوں میں مسلسل بارش برساتی ریلوں کی شکل اختیار کرسکتی ہے تاہم بعض علاقوں میں مون سون کے دوران طوفانی بارشوں کا امکان ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ بارشوں سے سندھ اور بلوچستان کے جنوبی علاقوں کے درجہ حرارت میں کم سے کم 3 سے 5 ڈگری، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 5 سے 7 اور کشمیر و شمالی علاقوں میں اوسطاً 7 سے 8 ڈگری کمی آئی ہے تاہم بارشوں کا یہ سلسہ رفتہ رفتہ زیریں علاقوں کی جانب بھی بڑھے گا۔

محکمہ موسمیات کے ماہر ڈاکٹر محمد حنیف کے مطابق ان بارشوں سے سندھ اور بلوچستان کے جنوبی علاقوں کے درجہ حرارت میں کم سے کم تین سے پانچ ڈگری، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پانچ سے سات، جبکہ کشمیر اور شمالی علاقوں میں اوسطاً سات سے آٹھ ڈگری کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں شمالی پہاڑی علاقوں میں مئی کے مہینے میں برف باری کے واقعات پہلے بھی پیش آئے ہیں سوات، کالام، سکردو اور کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں اس سے قبل 1998 میں برف باری ہوئی تھی، تاہم پیر کو ہونے والے برف باری پہلے سے زیادہ تھی۔

متعلقہ عنوان :