فلسطین کی آزادی کیلئے مسلح جدوجہد ترک نہیں کریں گے،اسماعیل ھنیہ،بیت المقدس کو لاحق خطرات بارے عالم اسلام اورعرب ممالک کی دفاعی کوششیں ناکافی ہیں،خطاب

اتوار 8 جون 2014 13:00

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جون۔2014ء) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی صہیونی چنگل سے آزادی اور دشمن کی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کی رہائی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد ناگزیر ہے اور حماس بندوق ترک نہیں کرے گی۔

غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل بیت المقدس میں جس قسم کی سرگرمیوں میں مصروف ہے وہ سب باطل ہیں۔ اسرائیلی سازشوں سے بیت المقدس کے حقائق کو مسخ نہیں کیا جا سکتا ہے۔حماس رہ نما نے کہا کہ بیت المقدس کی صہیونی چنگل سے مکمل آزادی اور آخری فلسطینی قیدی کی رہائی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اسرائیلی جیلوں میں قید ہزاروں ہم وطنوں کے نام پیغام میں انہیں صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ فتح و نصرت کے دن قریب آ گئے ہیں۔ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب بیت المقدس آزاد ہو گا اور دشمن کی قید میں موجود تمام فلسطینیوں کو بھی رہائی نصیب ہو گی۔ اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ حماس چاہے حکومت میں رہے نہ رہے مسلح جدوجہد کا راستہ ترک نہیں کرے گی۔

ہم نے حکومت اور سیاست کے ساتھ مسلح مزاحمت کے اصول پرعمل جاری رکھا۔ آئندہ بھی اسے ترک نہیں کیا جائے گا۔ ہم گذشتہ کل بھی دشمن سے لڑ رہے تھے۔ آج بھی لڑ رہے ہیں جب تک فلسطین آزاد نہیں ہو جاتا بندوق اٹھائے رکھیں گے۔ اسماعیل ھنیہ نے بیت المقدس کو لاحق خطرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام اور عرب ممالک کی جانب سے بیت المقدس کے دفاع کے لیے ناکافی کوششیں کی جا رہی ہیں جس کے نتیجے میں اسرائیل کو تاریخی مقدس شہر میں کھل کھیلنے کا موقع ملا ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :