امریکہ،بیوی کے قاتل پاکستانی نژاد امریکی کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی
جمعرات 10 جولائی 2014 13:44
نیو یارک(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10جولائی 2014ء) امریکی شہر نیو یارک کے رہائشی ایک بزرگ پاکستانی نژاد امریکی شہری کو اپنی بیوی کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ مقتولہ نے اپنے شوہر کی خواہش پر کھانے میں بکرے کا گوشت پکانے سے انکار کر دیا تھا۔نیو یارک سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق 75 سالہ مجرم کا نام نور حسین ہے اور اسے اپریل 2011ء میں اپنی اہلیہ نذر کو قتل کرنے کے جرم میں 18 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ریاست نیو یارک کے قانون کے تحت ملزم پر سیکنڈ ڈگری قتل کا الزام تھا۔اس مقدمے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے نیو یارک شہر کے علاقے بروکلین میں سپریم کورٹ کے جج میتھیو دیمِچ نے کہا کہ ملزم کے خلاف یہ الزام بھی ثابت ہو گیا کہ وہ برسوں تک اپنی بیوی کو جسمانی تشدد، ناانصافیوں اور زیادتیوں کا نشانہ بناتا رہا تھا۔(جاری ہے)
فرا نسیسی خبر رساں ادارے نے استغاثہ کے الزامات اور سنائے گئے عدالتی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ نور حسین نے اپنی بیوی کو اس وقت قتل کیا جب وہ سوئی ہوئی تھی۔
وہ اس قتل کا مرتکب اس لیے ہوا تھا کہ مقتولہ نے اس کی خواہش کے مطابق کھانے میں بکرے کا گوشت پکانے سے انکار کر دیا تھا۔ نذر نے اپنے قتل کے روز کھانے میں گوشت کی بجائے دال پکا لی تھی۔ پاکستانی نژاد امریکی شہری نور حسین جسمانی طور پر کمزور ہے اور اسے طبی مسائل کا سامنا بھی ہے۔ اسے سنائی گئی عمر قید کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ وہ دوران قید غالباجیل میں ہی انتقال کر جائے گا کیونکہ اسے جلد از جلد بھی جیل سے 18 سال بعد پیرول پر رہا کیا جا سکے گا۔مقدمے میں استغاثہ کی نمائندگی کرنے والے ڈسٹرکٹ اٹارنی کینیتھ ٹامپسن نے کہا کہ مجرم کو جو سخت سزا سنائی گئی ہے، وہ بجا طور پر اسی کا حقدار تھا۔ ٹامپسن نے کہا، ”ملزم نے اپنی اہلیہ پر اس وقت حملہ کیا جب وہ بستر میں لیٹی ہوئی تھی اور اپنا دفاع نہیں کر سکتی تھی۔ اب اسے اس کے ہلاکت خیز لیکن بزدلانہ جرم کا ذمہ دار ٹھہرا دیا گیا ہے۔مقتولہ نذر کی عمر 66 برس تھی اور وہ نور حسین کی تیسری بیوی تھی۔ نور حسین نے اسے اس قدر پیٹا تھا کہ وہ جسمانی طور پر شدید زخمی ہو گئی تھی اور اس کے دماغ کی ایک شریان بھی پھٹ گئی تھی۔ جسمانی چوٹوں کے علاوہ مقتولہ کی موت دماغ کی شریان پھٹنے سے ہوئی تھی۔عدالتی سماعت کے دوران ملزم نور حسین نے اعتراف کر لیا تھا کہ اس نے اپنی بیوی پر، جس کے ساتھ اس کی شادی کو 21 برس گزر چکے تھے، ایک لاٹھی کے ساتھ حملہ کیا تھا۔ مجرم نے اعترافی بیان میں اپنی بیوی کے بارے میں کہا تھا، ”وہ میری عزت نہیں کرتی تھی۔ مجھے گالیاں دیتی تھی۔ مجھے یقین تھا کہ مجھے اس کو نظم و ضبط سکھانے کا حق حاصل ہے۔“سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نور حسین کے رشتہ داروں نے بتایا کہ وہ 30 سال سے بھی زائد عرصہ قبل بہتر روزگار کے لیے پاکستان سے امریکا گیا تھا، جہاں بعد میں اس نے امریکی شہریت بھی حاصل کر لی تھی۔ وہ ایک پٹرول اسٹیشن پر کام کرتا تھا۔۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
یورپی یونین میں مزید چارجنگ اسٹیشن لگائے جائیں، کار ساز ادارے
-
پی ٹی آئی کے یوم تاسیس پر ریلی: گوہر خان، عمر ایوب و دیگر کی عبوری ضمانتیں منظور
-
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے گالا ڈنر میں شرکت، اہم امور پر تبادلہ خیال
-
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، گیٹس فائونڈیشن کیساتھ مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
-
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی ملائیشیا کے وزیر خارجہ سے ملاقات،تجارت اور اقتصادی امور کے فروغ پر اتفاق
-
تحریک انصاف یوم تاسیس ریلی کیس: عمرایوب ‘گوہر خان، عامر ڈوگر کی عبوری ضمانتیں منظور
-
کراچی کے بجلی صارفین پر یکمشت اربوں روپے کا بوجھ ڈالنے کی تیاری
-
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ‘آج پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دیئے جانے کا امکان
-
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری غیرآئینی ہے؟آئین میں نائب وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں.آئینی ماہرین
-
سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہونی چاہیے‘ مذاکرات کا مطلب پاور شئیرنگ نہیں، بیرسٹر گوہر
-
وفاقی وزیر داخلہ کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹائون کا دورہ ، غیر تسلی بخش جوابات پر ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کوعہدوں سے ہٹانے کے احکامات
-
سعودی عرب کی پاکستان کو مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.