ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے میٹرو بس کے منصوبے کے نقشے میں رد و بدل کرنے پر حکم امتناعی جار ی کر دیا ‘پنجاب حکومت سے جواب طلب

منگل 5 اگست 2014 17:53

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اگست۔2014ء) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے راولپنڈی میں میٹرو بس کے منصوبے کے نقشے میں رد و بدل کرنے پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے پنجاب کی حکومت سے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا ہے۔ جسٹس شاہ خاور کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے ایک رکنی بینچ نے منگل کے روز راولپنڈی کے رہائشی شیخ افتخار عادل اور ارسال خان کی طرف سے دائر کی جانے والی درخواستوں کی سماعت کی۔

ان درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیشنل انجنیئرنگ سروس پاکستان نے اس منصوبے کے لیے جس نقشے کی منظوری دی تھی اس کو شہر میں حکمران جماعت کے عہدیداروں نے بعض مصلحتوں کے تحت تبدیل کر دیا ہے۔درخواست گزار شیخ افتخار عادل کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ راولپنڈی کے ایک مقامی اخبار اور ایک نجی ہاوٴسنگ سوسائٹی کے مالک ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست گْزاروں کے وکیل چوہدری عمر حیات نے درخواست کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس نقشے کے تحت سڑک کے راستے میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے افراد کی جائیدادیں آتی تھی جن کو بچانے کیلئے اس منصوبے کا نقشہ تبدیل کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ راولپنڈی میں صادق آباد سٹاپ کے قریب نقشے کو تبدیل کر دیا گیا اور اس کا رخ اس طرف موڑ دیا گیا جہاں پر اْن کے موکل شیخ افتخار عادل کی جائیداد ہے۔عدالت نے درخواست گْزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا اْنھوں نے اس معاملے کو دیگر فورم پر بھی اْٹھایا ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ اْنھوں نے مقامی انتظامیہ اور میٹرو بس منصوبے کی انتظامیہ کو اس بارے میں درخواستیں دی تھیں تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

عدالت نے صادق آباد سٹاپ کے قریب میٹرو بس منصوبے پر کام کو روک دیا ہے اور اس ضمن میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اْن سے 12 اگست کو جواب طلب کرلیا ۔درخواست گزاروں کے وکیل چوہدری عمر حیات نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ سابق رکن قومی اسمبلی اور میٹرو بس منصوبے کے انچارج حنیف عباسی نے صادق آباد سٹاپ کے قریب جائیداد خریدی ہے جو کہ نیس پاک کے منظور شدہ نقشے میں آتی ہے جہاں سے میٹرو بس کو گْزرنا تھا۔ تاہم اْن کی اس جائیداد کو بچانے کے لیے نقشے کو تبدیل کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :