خواتین کو سرعام ہنسنے سے منع کرنے پر ترک نائب وزیر اعظم کے خلاف مقدمہ
بدھ 6 اگست 2014 12:32
انقرہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6اگست 2014ء) جیسا کہ توقع تھی حال ہی میں ترکی کی خواتین کو سرعام اونچا نہ ہنسنے کا مشورہ دینے والے نائب وزیر اعظم بلند آرنچ کے خلاف عورتوں کے لیے کام کرنے والی کارکنوں اور چند خواتین ارکان پارلیمان نے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ درخواست میں حقوق نسواں کے لیے فعال متعدد کارکنان اور ملکی پارلیمان کی کئی منتخب ارکان نے الزام لگایا ہے کہ نائب وزیر اعظم جنسی بنیادوں پر امتیازی سلوک کے چارٹر کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
یہ مقدمہ ایک قانونی درخواست کی صورت میں استنبول کی ایک عدالت میں درج کرایا گیا۔ درخواست دہندہ خواتین کے بقول بلند آرِنچ نے عوامی جگہوں پر خواتین کو قہقہے لگانے سے باز رہنے کا جو مشورہ دیا ہے ، اس کے بعد سرعام اونچا ہنسنے والی خواتین کو ممکنہ طور پر پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔(جاری ہے)
بلند آرِنچ کا تعلق وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کی قدامت پسند جماعت اے کے پی سے ہے۔
وہ ایردوآن کے قریبی ساتھی اور اسلامی سوچ کی حامل موجودہ حکمران جماعت کے بانی ارکان میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی ایک حالیہ تقریر میں کہا تھا کہ خواتین کو پبلک میں اونچا ہنسنے، خاص طور پر قہقہے لگا کر ہنسنے سے پرہیز کرنا چاہیے اور اپنی شرم و حیا کی حفاظت کرنی چاہیے۔ ان بیانات کے بعد بہت سی ترک خواتین نے آرِنچ کے خلاف سوشل میڈیا پر بھرپور احتجاج شروع کر دیا تھا۔ انہوں نے ہزاروں کی تعداد میں فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسی ویب سائٹس پر اپنی ایسی تصاویر پوسٹ کرنا شروع کر دی تھیں ، جن میں انہیں ہنستے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔انقرہ (ویب ڈیسک) درخواست میں حقوق نسواں کے لیے فعال متعدد کارکنان اور ملکی پارلیمان کی کئی منتخب ارکان نے الزام لگایا ہے کہ نائب وزیر اعظم جنسی بنیادوں پر امتیازی سلوک کے چارٹر کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ یہ مقدمہ ایک قانونی درخواست کی صورت میں استنبول کی ایک عدالت میں درج کرایا گیا۔ درخواست دہندہ خواتین کے بقول بلند آرِنچ نے عوامی جگہوں پر خواتین کو قہقہے لگانے سے باز رہنے کا جو مشورہ دیا ہے ، اس کے بعد سرعام اونچا ہنسنے والی خواتین کو ممکنہ طور پر پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ بلند آرِنچ کا تعلق وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کی قدامت پسند جماعت اے کے پی سے ہے۔ وہ ایردوآن کے قریبی ساتھی اور اسلامی سوچ کی حامل موجودہ حکمران جماعت کے بانی ارکان میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی ایک حالیہ تقریر میں کہا تھا کہ خواتین کو پبلک میں اونچا ہنسنے، خاص طور پر قہقہے لگا کر ہنسنے سے پرہیز کرنا چاہیے اور اپنی شرم و حیا کی حفاظت کرنی چاہیے۔ ان بیانات کے بعد بہت سی ترک خواتین نے آرِنچ کے خلاف سوشل میڈیا پر بھرپور احتجاج شروع کر دیا تھا۔ انہوں نے ہزاروں کی تعداد میں فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسی ویب سائٹس پر اپنی ایسی تصاویر پوسٹ کرنا شروع کر دی تھیں ، جن میں انہیں ہنستے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔ - See more at: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/World/231461#sthash.BOTruiPS.dpuf
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ایلون مسک کی چینی وزیراعظم لی کیانگ سے ملاقات
-
سعودی ولی عہد سے کویتی، عراقی وزیر اعظم کی ملاقات
-
پیاراندھا ہوتا ہے، نوجوان نے روبوٹ سے شادی کرنے کا اعلان کر دیا
-
ٹورنٹو میں یوم خالصہ کی تقریب ،کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی شرکت کی
-
وائٹ ہائوس کی میڈیا نمائندگان کیلئے تقریب کے دوران فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ
-
دبئی، 35 ارب ڈالر کی لاگت سے آل مکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کا آغاز
-
کیٹ مڈلٹن کی بہن کو جلد ہی رائل ٹائٹل ملنے کا امکان
-
رفح پر امکانی اسرائیلی حملہ ، اسرائیل امریکہ کو اعتماد میں لے گا ، جان کربی
-
برطانیہ، پناہ گزینوں کیخلاف آپریشن آئندہ ہفتے شروع ہوگا
-
ٹک ٹاک کاایک بار پھر امریکا میں اپنی ایپ بیچنے سے انکار
-
دبئی میں بھکاریوں کیخلاف آپریشن، عید پر 396 بھکاری گرفتار
-
شہزادہ ہیری کے دورہ برطانیہ کی تصدیق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.