وزیراعظم پاکستان کی طرف سے انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے حوالے سے عدالتی کمیشن کے قیام انتہائی خوش آئند ہے،امیر حیدرہوتی

بدھ 13 اگست 2014 19:19

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13اگست 2014ء) سابق وزیراعلیٰ اور اے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی ایم این اے نے کہاہے کہ وزیراعظم پاکستان کی طرف سے انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے حوالے سے عدالتی کمیشن کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ عمران خان کو اب احتجاج کی کال واپس لینی چاہئے،دھاندلیوں کے الزامات ثابت ہونے سے قبل وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنا غیر آئینی اورغیر جمہوری مطالبہ ہے ،جمہوریت کی بساط لپیٹی گئی تو تاریخ عمران خان کوکبھی معاف نہیں کرے گی ،جاوید ہاشمی کی جرآت مندانہ موقف جمہوریت اورپارلیمنٹ کی فتح ہے ،پی ٹی آئی کے پاس تبدیلی کا کوئی ایجنڈانہیں ،تبدیلی تو اے این پی کے دورحکومت میں آئی تھی جس دورمیں صوبائی خودمختاری سے لے کر صوبے کے نام تک کو تبدیل کردیاگیا،اے این پی ماں دھرتی پر جان نچھاور کرنے والے شہیدوں کی پارٹی ہے ،وہ اپنی رہائش گاہ ہوتی ہاوٴس مردان میں شہدا بابڑا کی 66ویں برسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب اوربعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے تقریب سے اے این پی ضلع مردان کے صدر حمایت اللہ مایار اورجنرل سیکرٹری حاجی لطیف الرحمان نے بھی خطاب کیا جبکہ پی کے 24کے سابق امیدوار علی خان اور پارٹی رہنما محمد جاوید یوسفزئی بھی اس موقع پر موجودتھے تقریب میں یونین کونسل رستم ،خڈی کلے ،چمتار اوریونین کونسل فاطمہ سے تعلق رکھنے پی ٹی آئی ،جماعت اسلامی ،پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے سینکڑوں افراد نے اپنی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر خاندانوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا امیرحیدرخان ہوتی نے انہیں ٹوپیاں پہنائیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدرنے کہاکہ عمران خان جمہوریت کے لئے گلو بٹ کا کردار اداکررہے ہیں حالانکہ وفاقی حکومت نے ان کے مطالبے پر سپریم کورٹ کے اعلیٰ ججوں پر مشتمل کمیشن بنانے کا اعلان کیا انہوں نے کہاکہ انتخابی دھاندلیوں کے الزامات ابھی ثابت نہیں ہوئے اور کپتان صاحب منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں جو غیر آئینی اورغیر جمہوری ہے انہوں نے کہاکہ عمران خان نہ تو پارلیمنٹ کو مانتے ہیں اورنہ ہی انہیں عدلیہ پر اعتماد ہے حالانکہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ عمران خان نے کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیاہے انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے لچک کا مظاہرہ کرکے اچھا اقدام اٹھایاہے ایک سوال کے جواب امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے جو موقف اپنا یاہے وہ جمہوریت کے استحکام کے لئے نیک شگون ہے جاوید ہاشمی ایک سینئرپارلیمنٹرین ہیں اوراصولوں پر انہوں نے میاں نوازشریف سے اپنی راہیں الگ کی تھیں انہوں نے کہاکہ جاوید ہاشمی عمران خان کی ذہنیت جان چکے ہیں کہ وہ وزیراعظم بننے کے لئے بے تاب ہیں اوراپنی ضد اورانا کے لئے جمہوریت کو داوٴ پر لگاناچاہتے ہیں ایک دوسرے سوال کے جواب میں اے این پی کے صوبائی صدر نے کہاکہ ان کی جماعت مرکزی حکومت کی بی ٹیم نہیں اورنہ حکومت کا حصہ ہے تاہم ملک کی بقا اورجمہوریت کی استحکام کے خاطر موجودہ حکومت کوسپورٹ دے رہی ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جمہوریت کے استحکام کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ بچانہیں ہے قبل ازیں بابڑا کے شہدا کی یاد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ پختون قوم کے حقوق اور سیاسی آزادی کے لئے جانوں کے نذرانے دیئے آج بھی ان کی شہادتوں کا تسلسل جاری ہے اور اے این پی کے کارکن دہشت گردوں اورانتہا پسندوں کے میدان میں مقابلہ کرکے وطن کی حفاظت کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ اے این پی نے ہر دورمیں ظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کیاامیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ موجود ہ حالات انہتائی نازک ہیں اورایسے میں اے این پی کے کارکنوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ باچاخان اورخان عبدالولی خان کے عدم تشدد کے فلسفے اور فکر کو ہرسوں پھیلائیں اورلوگوں کواس دھرتی اور پختون قوم کے لئے اے این پی کی قربانیوں سے باخبر کریں انہوں نے کہاکہ پختونوں کے پاس اپنی بقا کے لئے اے این پی کے سرخ جھنڈے تلے اکھٹے ہونے کے سوا کوئی راستہ بچانہیں ہے امیرحیدرخان اپنے خطاب میں پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پورے ملک میں پھرتے رہے اور تین ماہ میں تبدیلی ،نئے پاکستان اور نئے خیبرپختون خوا کے وعدے کرتے رہے انہوں نے کہاکہ گذشتہ ڈیڑھ سال میں پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا بدامنی ، مہنگائی ،لوڈشیڈنگ اورلاقانونیت کا دور دورہ ہے تبدیلی تو اے این پی کے دورحکومت میں آئی تھی جس میں صوبے کا نام تبدیل ہوا ،صوبائی خودمختاری،این ایف سی ایوارڈ اور مرکزی حکومت سے اربوں روپے کے بقایا ت وصول کئے گئے انہوں نے کہاکہ ہمارے دورمیں یونیورسٹیاں ،کالج ،ہسپتال ،پارک اور ون ون ٹوٹو جیسے ادارے قائم کئے گئے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ عوام نے پی ٹی آئی کو اقتدار کا تخت دیا ہے لیکن پختون قوم عہد شکنی کرنے والے حکمرانوں کا تخت تختے میں بھی بدلنا جانتے ہیں اورانہیں واپس بنی گالہ بیجھ دیں گے انہوں نے کہاکہ 12اگست 1948کو بابڑہ کے شہیدوں اورغازیوں نے پختون قوم کے حقوق کے لئے جانوں کے نذرانے دیئے لیکن انگریز کے باقیات کے سامنے سر نہیں جھکایا انہوں نے کہااے این پی نے آج بھی شہدائے بابڑہ کے راستے پر گامزن ہے اور شہدائے بابڑا کا تسلسل جاری رکھ کر دہشت گردوں اورانتہا پسندوں کا میدان میں کھڑے ہوکر مقابلہ کررہے ہیں امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ امن اوراس دھرتی کی بقاکی خاطر سینئر وزیر بشیراحمد بلور،اراکین اسمبلی اور ساڑھے آٹھ سو کارکنوں نے اس اپنی جانیں نچھاورکیں امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ مسائل کاحل صرف اے این پی کے پاس ہے اور پختون قوم کو مسائل کے دلدل سے اے این پی ہی نکال سکتی ہے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ اے این پی کے دورحکومت میں 8یونیورسٹیاں اورلاتعداد گرلز اور بوائز کالجز بنائے گئے اس کے مقابلے میں موجودہ صوبائی وزیر تعلیم نے اب تک اپنے حلقے کے کسی سکول میں کمرہ میں کمرہ تک تعمیر نہیں کیا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ پی ٹی آئی اپنے منشور میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے۔

متعلقہ عنوان :