Live Updates

تحریک انصاف نے فوج کی ثالثی کی پیش کش نہیں کی حکومت سو فیصد جھوٹ بول رہی ہے،عمران خان،

ملاقات میں آرمی چیف نے بتایا نواز شریف استعفیٰ دینے کو تیار نہیں،وہ گارنٹی دیتے ہیں انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کی شفاف تحقیقات ہوں گی،جنرل راحیل شریف پر واضح کیا ہے نواز شریف پر اعتماد نہیں،تحریک انصاف ان کے استعفے کے بغیر پیچھے نہیں ہٹے گی چاہے میری جان ہی کیوں نہ چلی جائے ،آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب

جمعہ 29 اگست 2014 18:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے پاک فوج کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے ثالث یا ضامن بننے کی پیش کی گئی تھی اور کہا ہے کہ حکومت کا اس حوالے سے بیان سو فیصد جھوٹ پر مبنی ہے، ملاقات کے دوران آرمی چیف نے بتایا کہ نواز شریف استعفیٰ دینے کے لیے تیار نہیں، وہ گارنٹی دیتے ہیں کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کی شفاف تحقیقات ہوں گی مگر میں نے جنرل راحیل شریف پر واضح کیا ہے کہ نواز شریف پر اعتماد نہیں اور ان کی موجودگی میں شفاف تحقیقات کا عمل ناممکن ہے ، نواز شریف پیسے بنا رہے ہیں اس لئے عہدے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے، تحریک انصاف کسی صورت ان کے استعفے کے بغیر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی چاہے عمران خان کی جان ہی کیوں نہ چلی جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیں آرمی چیف پر بھروسہ ہے کہ وہ انتخابی دھاندلیوں کی غیر جانبدارانہ تفتیش کروائیں گے لیکن نواز شریف پر کوئی اعتماد نہیں اس لئے ان کے استعفے سے پہلے ہمیں کچھ بھی منظور نہیں۔ تحریک انصاف نے فوج کو ضامن یا ثالث بننے کے لئے نہیں کہا، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کی گئی تمام باتیں جھوٹی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل راحیل کے دفتر سے انہیں پیغام آیا کہ صورت حال ابتر ہورہی ہے۔

انہوں نے راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں آرمی چیف نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلیوں کے مطالبے پر وہ ضامن یا ثالث بنیں گے اور وہ غیر جاندارانہ تحقیقات کو یقینی بنائیں گے لیکن نواز شریف مستعفی ہونے کو تیار نہیں۔ جس پر انہوں نے آرمی چیف کے سامنے نواز شریف کا سارا ماضی رکھ دیا اور کہا کہ اس ساری صورت حال میں وہ نواز شریف کی کسی بات پر بھروسہ نہیں کرتے۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا کے کسی جمہوری ملک میں جب کسی عہدے دار پر الزام لگتا ہے تو وہ پہلے استعفیٰ دیتا ہے اور پھر تحقیقات کا سامنا کرتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سپریم کورٹ نے سوئس بینکوں میں موجود 6 ارب روپے لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی کیونکہ آصف زرداری خود ہی اقتدار میں تھے۔ اس لئے ہمیں نواز شریف کے استعفے کے علاوہ کوئی چیز قبول نہیں۔

نواز شریف نے انہیں نائب وزیر اعظم بننے کی پیشکش تک کردی ہے۔ انہیں نائب وزارت عظمیٰ کا عہدہ نہیں، نواز شریف کا استعفیٰ چاہیے، ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت ہیں اگر انہوں نے دھاندلی نہیں کی تو ایک ماہ کے لئے وزارت عظمیٰ چھوڑ کر قومی اسمبلی میں اپنی جماعت کے پارلیمانی لیڈر بن جائیں لیکن نواز شریف ایک ماہ کے لئے بھی اقتدار چھوڑنے کو تیار نہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اقتدار سے ہٹے تو وہ اپنی دھاندلی نہیں چھپا پائیں گے۔

وہ اقتدار میں رہ کر گواہوں کو خرید سکتے ہیں اور جو نہیں بکیں گے انہیں ڈرا کر بیرون ملک بھگادیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وقت ثابت کرے گا کہ انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی۔ یہ سارے لوگ مل کرجمہوریت کو نہیں دھاندلی کو بچارہے ہیں کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ انتخابی دھاندلی کی سزا آرٹیکل 6 کے تحت ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ جو جنگ لڑ رہے ہیں وہ ان کی ذاتی جنگ نہیں اللہ نے انہیں ہر نعمت سے نوازا ہے دراصل یہ جنگ اس ملک کی ہے۔

انہوں نے آزادی یا موت تک یہاں سے نا جانے کا فیصلہ کرلیا ہے، نوازشریف خوش فہمی میں نہ رہیں، قوم فیصلہ کربیٹھی ہے، یہ لوگ بھی استعفیٰ لئے بغیریہاں سے نہیں جائیں گے۔ تحریک انصاف کا فوج کے پاس جانے یا ثالثی کرانے کی درخواست کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ ہر روز دھرنے میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہو رہی ہے۔16 دن سے لوگ مسلسل شرکت کر رہے ہیں اور مجھے تو عادت پڑ گئی ہے کنٹینر میں سونے کی۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نے اسلام آباد کو بند کیا ہوا ہے ، ملک کے معاشی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔انھوں نے کہا کہ میں اہم اعلان کرنے جا رہا ہوں جس سے نواز شریف کے لیے حکومت چلانا مزید مشکل ہو جائے گا ، ہمارا دھرنا ملک بھر میں پھیل رہا ہے۔نواز شریف نے اگر دھاندلی نہیں کی تو ایک ماہ کے لیے مستعفی کیوں نہیں ہو رہے کس چیز کا ڈر ہے۔حکومت نے ہمارے چار ہزار کارکن جیلوں میں ڈالے، میں ہر صورت وزیراعظم کے استعفے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔نواز شریف پیسہ بنا رہے ہیں اس لیے عہدے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات