تحریک انصاف کے حکومت کو دیئے گئے ورکنگ پیپر میں وزیراعظم کے مستعفی ہونے ، دھاندلی کی تحقیقات ، ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے قیام ، عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات اور کمیشن کے فیصلوں پر عملدرآمد کی تجاویز شامل

جمعرات 4 ستمبر 2014 20:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4ستمبر 2014ء) تحریک انصاف کے حکومت کو دیئے گئے ورکنگ پیپر میں وزیراعظم کے مستعفی ہونے ، دھاندلی کی تحقیقات ، ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے قیام ، عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات اور کمیشن کے فیصلوں پر عملدرآمد کی تجاویز شامل ہیں ۔ نجی ٹی وی کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے حکومت کو دیئے گئے ورکنگ پیپر میں کہا گیا ہے کہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے نواز شریف کے استعفے کے بعد چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور اس کمیشن کی معاونت کے لیے حساس اداروں پر مشتمل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنائی جائے جس میں نادرہ ۔

ایف آئی اے ،آئی ایس آئی ، ایم آئی اور آئی بی کے افسران شامل ہوں جوڈیشل کمیشن ضرورت پڑنے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے جو تین سینئر افسران پرمشتمل ہو ۔

(جاری ہے)

تجاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دھاندلی میں ملوث عناصر کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے دھاندلی کی تحقیقات دو مرحلوں میں کی جائیں پہلے مرحلے میں 35سے 50 حلقوں کی تحقیقات کی جائیں یہ تحقیقات ایک مکمل اور بااختیار عدالتی کمیشن کے ذریعے ہوں اور فریقین عدالتی کمیشن کے فیصلوں پر عملدرآمد کے قانونی طور پر پابند ہوں گے تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے کو غیر آئینی نہیں کہا جاسکتا آئین میں قبل ازوقت انتخابات کی واضح گنجائش موجود ہے اور وزیراعظم کی اتھارٹی کمزور ہوچکی ہے وہ اپنا استعفیٰ دیں ۔