کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ ہائوس کے باہر دھرنا، آٹھ کارکن رہا

جمعرات 25 ستمبر 2014 11:51

کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ ہائوس کے باہر دھرنا، ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25ستمبر 2014ء) کراچی میں ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپے اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر چھ گھنٹے سے دھرنا جاری ہے۔ ایم کیو ایم نے شہر کے مزید نو مقامات پر بھی دھرنے دینے اور آج ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔کراچی میں شب ایم کیو ایم کے معمار سیکٹر آفس پر رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا تھا ۔

رینجرز کے چھاپے کے وقت سیکٹر آفس میں ایم کیو ایم کی زیلی تنظیم کے کے ایف کے رضا کاروں کا اجلاس جاری تھا ۔رینجرز نے گزشتہ شب ہی گرفتار کئے گئے آٹھ کارکنوں کو رہا کر دیا تاہم دیگر کارکنان کی عدم رہائی کے خلاف ایم کیو ایم کے رکن قومی و صوبائی اسمبلی ، وزراء ، رابطہ کمیٹی کے اراکین و کارکنان کے علاوہ اہل خانہ چھ گھنٹوں سے وزیر اعلیٰ ہائوس پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم نے سی ایم ہائوس انتظامیہ کی جانب سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ صبح سویرے ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو ، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وقار مہدی، راشد ربانی اور دیگر نے ایم کیو ایم کے رہنمائوں سے ملاقات کی اور مسئلے کے حل کے لئے سی ایم ہائوس کے اندر مذاکرات کی پیش کش کی جسے رد کر دیا گیا ۔

ایم کیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ کارکنوں کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔ صبح سویرے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کے جوان اپنی کمریں کس لیں ، جتنے چھاپے مار سکتے ہیں مار لیں، رینجرز کی کارروائیوں کے خلاف شہر کے گلی کوچوں میں دھرنے دیئے جائیں گے۔ایم کیو ایم نے کارکنوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ناگن چورنگی، رضویہ چورنگی، نمائش چورنگی ، شارع فیصل ، تین تلوار ، گلشن اقبال سمیت نو مختلف مقامات پر دھرنے دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔