حکومت پنجاب اور پاکستان کسان اتحاد کے درمیان مذاکرات کامیاب ،

رہنماوں کیخلاف درج مقدمات ، بجلی بلوں پرجی ایس ٹی واپس لینے کا اعلان، ٹی سی پی کی طرف سے 3000 روپے فی من کپاس کی قیمت مقرر

جمعہ 10 اکتوبر 2014 18:58

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اکتوبر 2014ء) حکومت پنجاب اور پاکستان کسان اتحاد کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کے مطابق کاشتکار رہنماوں کے خلاف درج مقدمات واپس لے لئے جائیں گے، بجلی کے فلیٹ نرخوں پرجی ایس ٹی نافذ نہیں کیا جائے گا، ٹی سی پی 3000 روپے فی من کے حساب سے کپاس خریدے گی جبکہ گنے، چاول اور مکئی کی آئندہ قیمتوں کے تعین کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

پاکستان کسان اتحاد کے میڈیا سیل کے مطابق پی کے آئی کے چیرمین چودھری محمد انور کی سربراہی میں مرکزی صدر راؤ طارق اشفاق، صوبائی صدر پنجاب رانا غلام قادر، ارشد لالیکااورچودھری احمد بلال نے محکمہ جات زراعت ،صنعت ،خوراک اور آبپاشی کے صوبائی سیکرٹریز اور آر پی او سے ملاقات میں کاشتکاروں کے مسائل کی وضاحت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کے بل معاف کئے جائیں اور آئندہ فصل کے لئے بیج اور کھاد مفت فراہم کی جائے۔

(جاری ہے)

حکومت پنجاب نے پاکستان کسان اتحاد کے وفدکے مطالبے کوتسلیم کرتے ہوئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے 3000 روپے فی من کپاس کی خریداری، احتجاجی مظاہروں کے دوران پی کے آئی کی قیادت اور کارکنوں کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا اعلان کیا۔ملاقات میں طے پایا کہ گنے، کپاس اور مکئی کی آئندہ فصل کے لئے کاشتکاروں کے مطالبات کے مطابق قیمت کے تعین کے لئے حکومت پنجاب کے متعلقہ محکموں اور پاکستان کسان اتحاد کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ 14 اکتوبر کوہونے والی آر پی اوز کانفرنس میں تمام اضلاع سے پی کے آئی کی قیادت کے خلاف درج مقدمات کے ریکارڈ کا جائزہ لے کر انہیں واپس لے لیا جائے گا۔