زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ہزاروں طلباء کا احتجاج اور دھرنا رنگ لے آیا

جمعہ 17 اکتوبر 2014 14:31

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 اکتوبر۔2014ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ہزاروں طلباء کا احتجاج اور دھرنا رنگ لے آیا‘ زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ اور ڈی سی او فیصل آباد کے درمیان مذاکرات کے بعد زرعی یونیورسٹی کے طلباء کے تمام مطالبات منظور‘ فیسوں میں کمی‘ ہاسٹل کی الاٹمنٹ اور یونیورسٹی انتظامیہ کے توہین آمیز روئیے کو درست کرنے کی یقین دہانی شامل ہے‘ وزیراعلی پنجاب نے زرعی یونیورسٹی میں ہاسٹل کی تعمیر کیلئے پچاس کروڑ روپے جاری کردئیے۔

طلباء کا مطالبہ تھا کہ زرعی یونیورسٹی انتظامیہ نے اچانک فیسوں میں سو فیصد اضافہ کردیا ہے جبکہ ہاسٹل کے ایک ایک کمرے میں چار کی بجائے بارہ بارہ لڑکوں کو ٹھونسا گیا تھا جبکہ دو بوائز ہاسٹل خواتین کیلئے مختص کرکے وہاں سے آٹھ سو سے زائد طلباء جوکہ دوردراز علاقوں سے یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہے تھے ان کو دربدر کردیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

طلباء تنظیموں نے کہا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے نارواء سلوک سے مجبور ہوکر اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلے ہیں۔

ہم کسی صورت تعلیمی ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے مگر یونیورسٹی انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہم اپنی تعلیمی سرگرمیوں معطل کرکے سڑکوں پر آنے اور دھرنا دینے پر مجبور ہوئے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعلی پنجاب نے زرعی یونیورسٹی میں مقیم طلباء و طالبات کی بڑھتی ہوئی تعداد اور نئے ہاسٹل کی تعمیر کیلئے پچاس کروڑ روپے جاری کردئیے ہیں اور اس سلسلے میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹل کی تعمیر کیلئے کام شروع کردیا ہے جبکہ یونیورسٹی کے ترجمان نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

17 اکتوبر۔2014ء کو بتایا کہ جھنگ روڈ موجود تحقیقاتی فارم ”پارس“ میں بھی جدید ترین سہولیات کے حامل اقامتی ہاسٹل تعمیراتی کام کی تکمیل کے بعد طلباء کے حوالے کردئیے گئے ہیں جس کے بعد مزید طلباء کی اقامتی سہولیات میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے پلاننگ کمشنر آف پاکستان سے بھی یونیورسٹی کو ہاسٹل کی تعمیر کیلئے مزید فنڈ کی درخواست دی تھی جوکہ منظور کرلی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :