گومل زام ڈیم کی ابپاشی کی پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف علاقہ گومل کے درجنوں دیہات سے تعلق رکھنے والے کسانوں اور دیگر ہزاروں افراد کا ٹانک جنوبی وزیرستان اہم شاہراہ پر اکر کوڑ کے مقام پر اس اہم شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کر کے احتجاج

ہفتہ 1 نومبر 2014 17:18

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔نومبر-2014) گومل زام ڈیم کی ابپاشی کی پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف علاقہ گومل کے درجنوں دیہات ،گومل بازار ،مرتضٰے ،گروکی ،کوٹ اعظم ،برکی آباد بٹیاری اور دیگر دیہات سے تعلق رکھنے والے کسانوں اور دیگر ہزاروں افراد نے ٹانک جنوبی وزیرستان اہم شاہراہ پر اکر کوڑ کے مقام پر اس اہم شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا ۔

احتجاجی مظاہرین نے سڑک پر ٹائرجلاکراور دیگر بڑی رکاٹیں ڈال کر صبح سات بجے سے دوپہر دو بجے تک ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کئے رکھا ۔مظاہرین اور ایف سی کے اہلکاروں کے درمیان سڑک کی بندش پر توں توں میں میں ہونے کے بعد ایف سی کے اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کردی ۔جس پر مظاہرین نے ایف سی کی گاڑیوں پر پتھراو کیااور ایف سی کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دئے۔

(جاری ہے)

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ملک ایوب بیٹنی ،علی برکی ،اجمل گروکی اوردیگر مقررین کا کہناتھا کہ گومل زام ڈیم ہمارے علاقے میں بنا یا گیا ہے ۔ہماری ہزاروں کنال قیمتی زمینیں حکومت نے نہروں کی تعمیر کے لئے اونے پونے لئے ہیں۔اورلاکھوں روپے فی کنال مالیت کی زمین کو چند ہزار میں لیکر نہریں بنادی گئی ہیں۔ان کا کہناتھا کہ نہروں کی تعمیر کے بعد اب گوم زام ڈیم کے حکام نے ابپاشی کی پانی کو غیر منصفانہ تقسیم کرکے یہاں کے لاکھوں عوام میں اضراب پید ا کیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ گومل زام ڈیم کی پانی کا علاقے کے عوام کا جو حق ہے اسے فی الفور دیا جائے۔ان کا کہنا تھاکہ صوبہ خیبر پختون خواہ کے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے دو وزراء گومل زام ڈیم کی پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے لئے سرگرم ہیں۔جس کی وجہ سے اس علاقے کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔مقررین کا کہناتھا کہ گومل زام ڈیم کی ملازمتوں پر بھی یہاں کے مقامی لوگوں کا حق ہے ۔

مگر افسوس کی بات ہے کہ گومل زام ڈیم کی ملازمتوں پر بھی ڈاکہ ڈال کرغیر مقامی افراد کو ملازمتیں دی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گومل زام ڈیم سے بننے والی بجلی پربھی یہاں کے لوگوں کا حق ہے ۔مگر بدقسمتی سے گومل زام ڈیم کی بجلی دیگر علاقوں کو دی گئی ہے۔ان کا کہناتھا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہ کئے جائیں ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔بعد میں ڈپٹی کمشنر ٹانک احمد خان وزیر کی ہدایت پر اے ڈی سی حبیب اللہ وزیر ،اور اسسٹنٹ کمشنرٹانک کی سربراہی میں ایک وفد علاقہ کوڑ گیا ۔

جس نے مظاہرین کے ساتھ کامیاب مزاکرات کرکے ٹانک جنوبی وزیرستان اہم شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دیا ۔تاہم مظاہرین نے وفد کو بتایا کہ اگر ہمارا مسئلہ پانچ نومبر تک حل نہ کیا گیا تو پانچ نومبر کو دوبارہ سڑک پر نکل کر اس اہم شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کردینگے ۔اس سے قبل مظاہرین نے جب کوڑ کے مقام پرسڑک بند کیا تھا تو ایف سی کی کانوائے نے وہاں سے گزرنے کی کوشش کی ۔مگر جب مظاہرین نے ایف سی کی گاڑیوں پر پتھراو کیاتو گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔جس پر ایف سی کے اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کردی ۔تاہم عمائدین کی مداخلت پر مسئلہ رفع کردیاگیا ۔

متعلقہ عنوان :