الیکشن دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن میں فوجی انٹیلی جنس اداروں کی شمولیت کسی صورت قبول نہیں،آفتاب شیرپاؤ

منگل 11 نومبر 2014 19:39

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11نومبر 2014ء) قومی وطن پارٹی کے چےئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی طرف سے الیکشن دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن میں فوجی انٹیلی جنس اداروں کی شمولیت کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزاد ہے اور اس قسم کی تحقیقات کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ودودیہ ھال سوات میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے صوبائی چےئرمین سکندر شیرپاؤ،صوبائی جنرل سیکرٹری ہاشم بابراور ملاکنڈ زون کے چےئرمین فضل رحمان نونو کے علاوہ کیو ڈبلیو پی ضلع سوات کے عہدیداروں نے بھی خطاب کیا۔

آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ سوات کے لوگوں نے امن کے لئے بڑی قربانیاں دیں ہیں لیکن ان کی مشکلات کا مداوا نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سوات میں فوجی آپریشن کے باعث لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ،انفراسٹرکچر،سکول و ہسپتال تباہ ہوئے لیکن ان کی تعمیر نو کیلئے تاحال کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں نے تبدیلی کے نام پر تحریک انصاف کو ووٹ دیا لیکن حکومت میں آنے کے بعدحکمرانوں نے عوام سے آنکھیں پھیر لئے جس کی وجہ سے لوگ مایوسی کا شکار ہیں۔

خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امسال کے شروع سے ہی اغواء برائے تاوان ، بھتہ خوری اور دیگر جرائم کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے لیکن صوبائی حکومت کے پاس عوام کو تحفظ دینے اور ان کو درپیش دوسرے مسائل کے حل کیلئے وقت نہیں۔انھوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ چند ماہ میں پولیو کے واقعات میں گئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نے صوبے میں سرکاری اداروں کی حالت بہتر بنانے اور بد عنوانی کا خاتمہ کرنے سمیت کئی دعوے کئے تھے لیکن تقریباً دو سال گزرنے کے باوجود نہ ہی اچھی حکمرانی قائم کی جا سکی اور نہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے کسی بھی بڑے منصوبے کا آغاز کیا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ صوبے میں صحت اور تعلیمی ایمرجنسی کے باوجودسرکاری ہسپتالوں اور سکولوں کی حالت قابل رحم ہے۔

انھوں نے کہا کہ صوبے میں بدامنی اور توانائی بحران کی بدولت سینکڑوں کارخانے اور صنعتی یونٹ بند ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں گھرانوں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے نوجوانوں سے تبدیلی کے نام پر ووٹ لیا لیکن ان کو روزگار فراہم کرنے کیلئے کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا۔انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ترقیاتی فنڈز میں ماسوائے چند اضلاع کے باقی پورے صوبے کو نظر انداز کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت کو سوات کی ابتر معاشی و اقتصادی صورتحال بہتر بنانے کیلئے ٹورازم انڈسٹری پر توجہ دینا چاہیے تاکہ یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :