بھارت نے پاکستان کے سوا سب سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان بھی انڈیا کے سوا سب سے ملا ہے ، سرتاج عزیز

بدھ 26 نومبر 2014 20:37

کھٹمنڈو (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء) وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے سوا سب سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان بھی انڈیا کے سوا سب سے ملا ہے بھارت نے یکطرفہ طور پر مذاکرات ختم نہ کئے ہوتے تو نیویارک کے بعد سارک میں دوسری ملاقات ہوتی۔وزیراعظم کی ملاقاتوں کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے ملاقات کے امکانات کم ہیں۔

بھارت نے 25 اگست کو یکطرفہ طور پر مذاکرات کا سلسلہ معطل کیا تھا اگر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہتا تو یہ دونوں ملکوں معاشی ترقی میں معاون ہوتا۔ سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان چین کی سارک رکنیت کا حامی ہے تناہم بھارت کے اس پر تحفظات ہیں جبکہ ترکی سارک میں آبزرور کا امیدوار ہے۔

(جاری ہے)

مشیر خارجہ سے بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد سے ملاقات کے بارے میں جب یہ سوال کیا گیا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسیوں پر کیا بات چیت ہوئی ہے؟ تو سرتاج عزیز نے کہا کہ ایسا کوئی معاملہ زیر غور نہیں آیا۔

سارک کانفرنس میں پاکستان نے ریلوے ٹرانسپورٹ اور انرجی کے حوالے کئی معاہدے بھی کئے۔ ریلوے اور ٹرانسپورٹ کی سطح پر ہونیوالے بعد میں وزرا کی سطح پر بھی ہوں گے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ مغربی اور سارک ممالک پاک بھارت مذاکرات کے خواہا ں ہیں جس پر پاکستان بھارت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے تاہم اس کے لیے پہل بھارت کو ہی کرنا ہوگی سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سارک کانفرنس میں وزیراعظم نوازشریف نے نیپال، سری لنکا، مالدیپ اور بنگلا دیش کے سربراہوں سے ملاقاتیں کیں جن میں باہمی تجارت اور روابط کو موٴثر بنانے پر گفتگو ہوئی جب کہ سارک فورم میں ریلوے، ٹرانسپورٹ اور توانائی کے معاہدے زیر بحث آئے اور توانائی معاہدے پر دستخط کا بھی امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ سارک فورم میں کانفرنس کو ہر سال کرنے کی بھی تجویز زیر غور آئی ہے جب کہ پاکستان چین کو سارک کا رکن اور ترکی کے مبصر ہونے کی حمایت کرتا ہے۔