سندھ اسمبلی :ڈائریکٹر ایجوکیشن کراچی وہاب عباسی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کردی ،

میں ان کے دفتر میں گیا تو وہ موجود نہیں تھے اور میں 3 گھنٹے تک ان کے دفتر میں بیٹھ کر انتظار کرتا رہا،کامران اختر

جمعہ 5 دسمبر 2014 18:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء ) سندھ اسمبلی میں جمعہ کو متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم )کے رکن کامران اختر نے ڈائریکٹر ایجوکیشن کراچی وہاب عباسی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی اور کہا کہ وہاب عباسی نے مجھے ملنے کے لیے وقت دیا ۔ میں ان کے دفتر میں گیا تو وہ موجود نہیں تھے اور میں 3 گھنٹے تک ان کے دفتر میں بیٹھ کر انتظار کرتا رہا ۔

سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ وہ مذکورہ افسر کو بلا کر ان سے وضاحت طلب کریں گے ۔ اس یقین دہانی پر کامران اخترنے اپنی تحریک استحقاق واپس لے لی ۔ بعد ازاں ایم کیو ایم کے رکن زبیر احمد خان نے لطیف آباد حیدر آباد میں قبرستان میں ہونے والی تجاوزات کے حوالے سے تحریک التواء پیش کی ۔ حکومت کی اس یقین دہانی پر کہ وہ مزید تجاوزات کو روکے گی ، زبیر احمد خان نے اپنی تحریک التواء واپس لے لی ۔

(جاری ہے)

وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ قبرستان کی زمین پر قبضے ہو رہے ہیں لیکن قبضے خالی کرانے کے خلاف کچھ لوگ عدالت میں چلے گئے ہیں ۔ ہم یقین دہانی کراتے ہیں کہ مزید قبضے نہیں ہونے دیئے جائیں گے ۔ بعد ازاں وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے سال 2012-13 اور 2013-14 ء کے لیے سندھ حکومت کے حسابات اور سال 2011-12سے 2013-14 ء تک پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کے حسابات پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹس پیش کیں ۔

یہ رپورٹس سندھ اسمبلی کی پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کے حوالے کر دی گئیں ۔ بعد ازاں ایم کیو ایم کی خاتون رکن ارم عظیم فاروق نے لاہور میں نابینہ افراد پر پولیس تشدد کی مذمت کی اور کہا کہ پولیس کو ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا ۔ وزیر سماجی بہبود و خواتین کی ترقی روبینہ قائم خانی نے ایوان کو بتایا کہ کراچی کے علاقے لیاقت آباد کے ایک غیر رجسٹرڈ مدرسے سے باجوڑ ایجنسی کی ملنے والی بچیوں کو حکومت سندھ نے بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچا دیا ہے ۔ بعد ازاں اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا ۔

متعلقہ عنوان :