پہلے امریکی صدر کو گدھے اور گائے کے دانت لگائے گئے!

اوباما بھی پہلے امریکی صدر کی بیماری سے مشابہ مرض میں مبتلا؟

پیر 8 دسمبر 2014 14:31

پہلے امریکی صدر کو گدھے اور گائے کے دانت لگائے گئے!

لندن(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2014ء)آزادی کے بعد پہلے امریکی صدر جارج واشنگٹن کی شخصیت اور ان کی سیاست کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے مگر بہت کم لوگ حتیٰ کہ امریکی بھی کم ہی جانتے ہوں گے کہ آنجہانی کے منہ میں گھوڑے، گدھے، گائے حتیٰ کہ انسانی دانتوں سے بنائی گئی ایک بتیسی لگائی گئی تھی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یہ چشم کشا انکشافات حال ہی میں جارج واشنگٹن کی 215 ویں برسی کے موقع پر کیے ہیں۔

یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک ہفتہ قبل موجودہ امریکی صدر براک اوباما بھی اپنے حلق اور آنتوں میں سوزش کے باعث اسپتال داخل ہوئے تھے۔صدر براک اوباما کو بھی دانتوں کا مرض لاحق رہا ہے تاہم جارج واشنگٹن کے دور حکومت میں نہ صرف امریکا میں شامل کئی ریاستیں یکے بعد دیگر ملک سے الگ ہوتی رہیں بلکہ ان کے دانت بھی ایک کے بعد ایک گرتے گرتے چلے گئے حتیٰ کہ وہ دانتوں کے حوالے سے “یتیم“ ہو گئے۔

(جاری ہے)

دانتوں کے گرنے کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب جارج ابھی 20 سال کے تھے۔امریکی ریاست ورجینیا کے 'ماؤنٹ فیرنون' نامی علاقے میں قائم ایک میوزیم کی ریکارڈ بک میں لکھا ہے کہ سنہ 1789ء میں آزادی حاصل کرنے والے پہلے امریکی صدر جارج واشنگٹن دانتوں کی ایک انوکھی بیماری کا شکار تھے۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ان کے منہ میں موجود تمام قدرتی دانت جھڑ گئے۔

چنانچہ اس وقت کے ماہرین طب اور دندان سازوں نے ان کے لیے انسانی دانتوں کے علاوہ گائے، گھوڑے اور گدھے کے دانتوں پر مشتمل جعلی بتیسی تیار کی تھی۔پہلے امریکی صدر آنجہانی جارج واشنگٹن سے متعلق ورجینیا کے میوزیم کی ریکارڈ بک میں تحریر کردہ مواد کے مطابق آنجہانی کی دانتوں سے محرومی کے باعث زندگی عذاب بن گئی تو انہوں نے حکماء کو اس کا حل تلاش کرنے کی ہدایت کی۔ ریکارڈ بک میں لکھا ہے کہ جارج واشنگٹن نے 1784ء میں نامعلوم سیاہ فام افریقی غلاموں سے ان کے 09 دانت 122 شلنگز کے عوض خرید کیے۔