ہیر رانجھا نہیں پڑھ رہا ،آپکا بلڈ پریشر بڑھ رہا ہے تو گولی منگوا لیتے ہیں،سب ایک جیسے ہیں ،خواجہ صاحب کے ہاتھ میں بھی کچھ نہیں

حکومتی رکن طاہر سندھو ایڈووکیٹ کی صحت کے شعبے میں حکومتی پالیسیوں پر کڑی تنقید ،اسپیکر سے بھی نوک جھونک ہوئی

منگل 9 دسمبر 2014 16:20

لاہور( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن اسمبلی طاہر سندھو ایڈووکیٹ نے وقفہ سوالات کے دوران حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ،حکومتی رکن کی ضمنی سوال کے معاملے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال سے نوک جھونک بھی ہوئی ۔ وقفہ سوالات کے دوران حکومتی رکن طاہر سندھو ایڈووکیٹ نے ضمنی سوال کرنے سے قبل اسپیکر سے کہا کہ سوال تھوڑا لمبا ہو گا اس لئے اسے غور سے سنا جائے جس پر اسپیکر نے کہا کہ ضمنی سوال مختصر ہوتا ہے جس پر طاہر سندھو ایڈووکیٹ نے کہا کہ سوال کے سائز کے متعلق کہاں لکھا ہے ؟۔

اسپیکر نے کہا کہ آپ کونسی کتاب پر یقین رکھتے ہیں ۔طاہر سندھو نے کہا کہ سابق چیف سیکرٹری نے کہا تھاکہ چھ ماہ میں ڈاکٹروں کی آسامیاں پر ہو جائیں گی تو میں نے کہا تھاکہ ایک سال لے لیں ۔

(جاری ہے)

آج بھی یہی کچھ کہا جارہا ہے ۔سات سال سے صرف پالیسی بنائی جارہی ہے ، اب کافی ہو گیا ہے ، گپ شپ لگانے کی بجائے عملی کام کیا جائے ،پارلیمانی سیکرٹری واضح جواب دیں ۔

انہوں نے کہا کہ ویسے تو ”خواجہ عمران نذیر بھی ہمارے جیسے ہی ہیں کیونکہ انکے ہاتھ میں بھی کچھ نہیں “۔ اسپیکر نے انہیں دوبارہ ٹوکا تو انہوں نے کہا کہ میں بھی بات کر رہا ہوں کونسی ہیر رانجھا پڑھ رہا ہوں ۔ اگر آپ کا بلڈپریشر بڑھ رہا ہے تو گولی منگوا لیتے ہیں ۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ الحمد اللہ مجھے گزشتہ حکومت او رموجودہ حکومت میں جو عہدہ دیا گیا اسکے مکمل اختیارات بھی ملے ہیں اگر کسی کو نہیں ملے تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔