ہندوستان: 300مسلمان جبری طور پر ہندو کر دیئے گئے

بدھ 10 دسمبر 2014 00:04

ہندوستان: 300مسلمان جبری طور پر ہندو کر دیئے گئے

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10دسمبر۔2014ء) ہندوستان کے شہر آگرہ میں 300 مسلمان افراد کو جبری طور پر ہندو مذہب قبول کروایا گیا ہے۔مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف مسلمانوں نے بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہرے کیے۔مسلمانوں کو ہندو کیے جانے کا معاملہ ہندوستان کی دوسری بڑی جماعت کانگریس نے بھی پارلیمنٹ میں اٹھا دیا ہے۔ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے شہر آگرہ میں ہندو انتہا پسند جماعت بجرنگ دل نے مسلمانوں پر مذہب تبدیلی کے لیے دباو ڈالا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 54خاندانوں کے 300مسلمان افراد کو جبری طور پر ہندو مذہب قبول کرنے پر مجبور کیا گیا۔انتہا پسند تنطیم بجرنگ دل حکومتی جماعت بی جے پی (بھارتی جنتہ پارٹی) کی روح رواں جماعت آر ایس ایس (راشٹریہ سیوک سنگ) کی ذیلی تنظیم ہے۔

(جاری ہے)

مسلمانون کا مذہب تبدیل کیے جانے کے خلاف سیکڑوں افراد نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔کانگریس نے بھی مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے رویئے کے خلاف پارلیمنٹ میں شدید احتجاج کیا اور بی جے پی کی حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔

کانگریس کے رہنما منیش تیواری کا کہنا ہے کہ جبری طور پر مذہب تبدیل کرانا جرم ہے۔منیش تیواری نے مزید کہا کہ ایسا کرانے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔واضح رہے کہ مسلمان کرائے گئے زیادہ تر افراد کا تعلق بہار اور مغربی بنگال سے ہے۔ذرائر ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ان افراد کا کہنا ہے کہ انہیں بتائے بغیر ان کا مذہب تبدیل کرایا گیا۔