سرکاری سکولوں کی اپ گریڈیشن کیلئے ضلعی حکومتوں کو ایک ارب 80 کروڑ روپے کے مجموعی فنڈز جاری

پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن اور ریگولیشن کا پورا میکانزم تیار، ریگولیٹری کمیشن کا بل اگلے ماہ اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا، سرکاری سکولوں کے تمام ترقیاتی فنڈز ” سکول کونسلز“ کے توسط سے استعمال ہوں گے‘ وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود احمد کی میڈیا سے گفتگو

پیر 22 دسمبر 2014 20:38

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) پنجاب حکومت نے صوبے میں سرکاری سکولوں کی اپ گریڈیشن کے لئے ضلعی حکومتوں کو ایک ارب 80 کروڑ روپے کے مجموعی فنڈز جاری کر دئیے ہیں ،صوبے کے ہر ضلع میں ڈی سی او ز کو وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی جانب سے ہدایات دی گئی ہیں کہ ہر ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹی میں شامل قومی اور صوبائی اسمبلی کے تمام ارکان سے سکولوں کی اپ گریڈیشن اور سیکورٹی کے حوالے سے ہر سکول میں چوکیداروں کی تعیناتی اور نا مکمل چاردیواری کی تعمیر کے لئے منتخب عوامی نمائندوں سے مشاورت کریں خواہ ان کا تعلق اپوزیشن سے ہی کیوں نہ ہو۔

یہ بات صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں نے سوموار کے روز پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگلے تین ماہ کے دوران پنجاب میں کوئی بھی سرکاری سکول ایسا نہیں رہے گا جس کی چار دیواری مکمل نہ کر لی گئی ہو جبکہ رواں مالی سال کے خاتمے تک صوبے میں لڑکوں اور لڑکیوں کے تمام60 ہزار سرکاری سکولوں میں عدم دستیاب سہولتیں فراہم کرنے کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

حکومت پنجاب نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری سکولوں کے تمام ترقیاتی فنڈز ” سکول کونسلز“ کے توسط سے استعمال ہوں گے اور سکول کونسلز میں شامل عمائدین علاقہ ان ترقیاتی کاموں کی معیاری اور بروقت تکمیل کی مانیٹرنگ بھی کریں گے ۔وزیر تعلیم نے بتایا کہ حکومت نے نئے سرکاری سکول قائم کرنے کی بجائے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے توسط سے پبلک / پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت 3300 نئے سکول پنجاب کے پسماندہ اضلاع اور بڑے شہروں کی غریب بستیوں میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

ان سکولوں میں داخلہ لینے والے کم وسیلہ والدین کے بچوں کے تمام تر تعلیمی اخراجات حکومت پنجاب برداشت کرے گی ۔یہ فیصلہ سرکاری وسائل کے بہترین استعمال کو یقینی بنانے کے لئے کیا گیا ہے ۔دریں اثناء پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن اور ریگولیشن کا پورا میکانزم وضع کر لیا گیا ہے جس کے تحت ایک ریگولیٹری کمیشن کا قیام عمل میں آئے گا ،اگلے ایک ماہ کے دوران پرائیویٹ سکولوں کے اس ریگولیٹری کمیشن کے مجوزہ بل کو قانونی شکل دینے کے لئے پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ محکمہ تعلیم (سکولز) نے پہلے سے موجود تمام سرکاری سکولوں میں سہولتوں کی فراہمی ، اساتذہ کی تعیناتی اور سٹوڈنٹس کو فراہم کئے گئے تعلیمی وظائف کا تمام تر ڈیٹا انٹر نیٹ پر اپ لوڈ کر دیا گیا ہے اور کوئی بھی ادارہ یا عام شہری اس معاملے میں مطلوبہ معلومات ایک بٹن دبا کر حاصل کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علم و آگہی کے جو دشمن ہمارے تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات کو اپنی مذموم کارروائیوں کے ذریعے دہشت زدہ کرنا چاہتے ہیں ،وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ،جو لوگ دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں ،وہ قوم کا عزم دیکھ کر اپنے ارادوں سے باز آ جائیں ورنہ کسی بھی صورت وہ قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ۔

متعلقہ عنوان :