ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے کوئٹہ کے تعلیمی اداروں کی ابتر صورتحال کو باعث تشویش قرار د یدیا،تعلیمی دعووٴں کے باالکل منافی قرار

جمعہ 26 دسمبر 2014 21:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی بیان میں کوئٹہ کے تعلیمی اداروں کی ابتر صورتحال کو باعث تشویش قرار دیکر اسے تعلیمی دعووٴں کے باالکل منافی قرار دیا ہے تعلیمی سال کے اختتام تک کسی بھی تعلیمی ادارے میں کوئی مثبت اقدام دیکھنے کو نہیں ملا ہزارہ ٹاوٴن کے کثیر آبادی کے علاقوں میں نہ تو کوئی اسکول کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا اور نہ ہی موجودہ اسکول میں سہولیات کی کمی کو پورا کیا گیا یہی صورتحال گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

اس مرتبہ تعطیلات کے دوران حکومت اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کو چاہئے کہ تعلیمی سال کے شروع ہونے سے قبل اپنے دعووٴں کے مطابق نے اسکولوں کی تعمیر کا کام شروع کریں او دیگر اسکولوں میں ضرورتوں کو مدنظر رکھ کر حالیہ بجٹ میں اضافی الاٹمنٹ کیا جائے تاکہ اس سے تعلیمی اداروں میں سے سائنسی آلات غیر نصابی سرگرمیوں کے مواقع اور لائبریری کیلئے کتابوں کا بند و بست کیا جاسکے بیان میں کہا گیا کہ ناصرآباد پرائمری اسکول کے نئی عمارت کو بنے ہوئے دو سال کا عرصہ ہوچکاہے مگر آج اسکول ہذا اپنے حالیہ عمارت میں مکمل منتقل نہیں کیا جاسکاسابقہ دور حکومت میں خرد برد کی نظر ہونے والے اسکول کی عمارت کو ٹھیکیداروں نے نامکمل چھوڑا تھاطلبا ء کے ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی کے نمائندوں اور ایچ ایس ایف نے اسکول کی منتقلی میں بھر پور کوشش کرنے کے بعد اسکول ہذا کو ان کی موجودہ عمارت میں شفٹ کیامگر اب ابھی فرنیچرز اور دیگر سہولیات کی کمی کے باعث طلباء اور اسٹاف کو مشکلات درپیش ہے بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ کوئٹہ کے گنجان آباد علاقوں میں نئی اسکولوں کی تعمیر کا کام جلد شروع کیا جائے اور ناصر آباد پرائمری اسکول کیلئے سہولیات کا بھی بند و بست کیا جائے۔