شوگرمافیا میں حکومتوں کے لوگ ہیں اس لئے کسان ترقی نہیں کر رہا، رحمت خان وردگ،

بھارت کی طرح کسانوں کو کھاد‘ بیج ‘ زرعی ادویات اور مشینری سستے داموں اور آسان شرائط پر دی جائے،صدر تحریک استقلال

جمعرات 8 جنوری 2015 23:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 جنوری۔2015ء)تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ جو شوگر ملیں کم ریٹ پر گنا خرید رہی ہیں کسانوں کو چاہئے کہ ان شوگر ملوں کا گھیراؤ کریں تاکہ کم ریٹ پر خریدا گیا گنا مل پر خالی نہ ہوسکے ورنہ کسانوں کا استحصال کرنیوالے کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شوگر مافیا میں حکومتوں کے لوگ ہیں اس لئے وہ اس طرح سے کسانوں کا معاشی استحصال کر رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسان کی بدحالی کی ذمہ داری حکومتوں پر عائد ہوتی ہے کیونکہ وہ سرکاری ریٹ پر کپاس‘ چاول اور گنے کی خریداری یقینی نہیں بناتیں اور ایسا کرنے میں حکومتوں میں شامل مافیا کو کروڑوں روپے کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے چیئرمین کراچی سٹی عبدالرشید ایڈووکیٹ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ اس سال کپاس‘ چاول اور گنے کی مناسب قیمت مقرر نہیں کی گئی لیکن بدقسمتی سے حکومت کے طے کردہ کم ریٹ پر بھی خریداری نہیں کی گئی جس کے باعث کسانوں کے اخراجات ہی پورے نہیں ہوئے۔

اس طرح کی حکومتی پالیسیوں کے باعث فی ایکڑ پیداوار میں زبردست کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو اپنے حقوق کے لئے شوگرمل مافیا کے خلاف خود ہی اٹھنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں کسان خوشحال ہے کیونکہ وہاں حکومت کی جانب سے کسانوں کو کھاد‘ بیج اور زرعی ادویات اور مشینری سستی اور آسان شرائط پر دی جاتی ہے جس کے باعث بھارت میں ہر سال فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے لیکن پاکستان میں کسان دشمن پالیسیوں کے باعث فی ایکڑ پیداوار میں کمی ہورہی ہے۔

حالانکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور اگر حکومت زراعت پر توجہ دے تو فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ مزید ہموار زمین آباد ہوگی اور پاکستان زراعت میں خودکفیل ہوجائیگا۔ اس وقت شوگر ملز مافیا کی ہٹ دھرمی پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی تشویشناک ہے اور کسانوں کو سرکاری ریٹ پر گنے کی قیمت کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔