مذہبی طبقات کے کسی بھی عمل سے دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کی حوصلہ افزائی نہیں ہونی چاہیے ‘ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل

ہفتہ 10 جنوری 2015 13:20

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 جنوری 2015ء )راولپنڈی میں محفل میلاد پر خود کش حملے کا واقعہ دہشت گردوں کے حامیوں کے منہ پر تازیانہ ہے۔ ایک مخصوص مسلک کے پیروکاروں کے قاتلوں کو کب تک سزاؤں سے بچایا جاتا رہے گا ۔

(جاری ہے)

حکومت کو چاہیے کہ وہ دہشت گردوں کو بلا امتیاز سزائیں دے، فوجی عدالتیں فقط مخصوص اداروں پر حملہ آور ہونے والوں کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیں بلکہ ان عدالتوں میں ہر قسم کی دہشت گردی کرنے والے افراد کو سزائیں ملنی چاہئیں ۔

ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ثاقب اکبر نے ایک بیان میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ مسلک کے نام پر دہشت گردی کرنے والے دین کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں سے کم تر نہیں ہیں ۔ ان کے تانے بانے ایک دوسرے سے ملتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ یہ سفاک لوگ کسی بھی رحم کے قابل نہیں ہیں ، مذہبی طبقات کے کسی بھی عمل سے دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کی حوصلہ افزائی نہیں ہونی چاہیے ۔