پنجاب حکومت آرڈینینس جاری کرنے کی بجائے قوانین اسمبلی سے منظور کروائے‘ خدیجہ فاروقی

ہفتہ 10 جنوری 2015 16:31

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 جنوری 2015ء) مسلم لیگ (ق) شعبہ خواتین پنجاب کی صدر و رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے پنجاب حکومت کی جانب سے غیر محفوظ مقامات کی سیکیورٹی کیلئے آرڈینینس جاری کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس تقریباً ایک ماہ تک جاری رہا لیکن حکومت نے اس اجلاس میں ایسا کوئی قانون منظوری کیلئے پیش نہیں کیا لیکن جیسے ہی پنجاب اسمبلی کا اجلاس ختم ہو ا فوراً آرڈینینس جاری کردیا گیا ۔

پنجاب حکومت آرڈینینس جاری کرنے کی بجائے تمام قوانین اسمبلی کے اندر پیش کرکے منظور کروائے اور اس سلسلہ میں اراکین کی رائے بھی لی جائے ۔انہوں نے کہا کہ 4ہفتے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری رہا لیکن اجلاس کے خاتمے کے بعد آرڈینینس جاری کرنا غلط طریقہ کار ہے اوریہ اراکین اسمبلی پر عدم اعتماد کے مترادف ہے ۔

(جاری ہے)

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ عبادت گاہیں، مذہبی مقامات ،وفاقی و صوبائی حکومت کے حساس قرار دیئے گئے دفاتر، سرکاری و غیر سرکاری دفاتر، بنک، ہسپتال، تعلیمی ادارے، پارک، بس ٹرمینل ،سپیشل بازار، پبلک ٹرانسپورٹ،مالیاتی اداروں، فیکٹریز و دیگر کی سیکیورٹیز کیلئے تحصیل سطح پر سیکیورٹی ایڈوائزری کمیٹیوں کے قیام میں اراکین پنجاب اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے اور ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ یہ آرڈینینس پنجاب اسمبلی میں پیش کرکے اس پر تمام اراکین کی رائے لی جاتی تاکہ اراکین اسمبلی کے مشورہ سے تحصیل سطح پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل کیے جاتے اور دہشت گردی کی جنگ میں ہر مکتبہ فکر کے اراکین کی شمولیت سے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیاجانا مناسب تھا۔

انہوں نے کہا کہ آرڈینینس مخصوص مدت کیلئے جاری ہوتا ہے جبکہ اسمبلی سے منظور ی کے بعد اسے قانون کا درجہ مل جاتا ہے اس لیے ایسے اہم معالات آرڈینینس جاری کرکے نہ چلائے جائیں بلکہ اراکین اسمبلی جو عوامی نمائندے ہیں ان کی رائے بھی شامل کی جائے۔

متعلقہ عنوان :