Live Updates

سانحہ پشاور کے شہداء کے والدین کے دکھ درد کو سمجھتا ہوں ،عمران خان،

سکول کے بچوں کے حوصلے بہت بلند ہیں، سلام پیش کرتاہوں، این اے122 میں دھاندلی ثابت ہوگئی ،ایاز صادق مستعفی ہو جائیں، اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،18 جنوری کو آئندہ کا لائحہ عمل بتاؤں گا،آئی ڈی پیز صوبائی حکومت کا بڑا مسئلہ ہے،متاثرین کی آبادی کاری کیلئے رقم کی اشدضرورت ہے، وفاق سے رابطہ کیا ہے ، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 14 جنوری 2015 23:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول پشاور بچو ں کے حوصلے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی،ان بچوں کو سلام پیش کرتا ہوں،این اے122 میں دھاندلی ثابت ہوگئی ہے ،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق فوری طور پر مستعفی ہو جائیں ،حکومت کو فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیے، اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے،18 جنوری کو دھرنا کنونشن میں آئندہ کا لائحہ دیں گے،آئی ڈی پیز صوبائی حکومت کیلئے بڑا مسئلہ ہے،فنڈز کی شدید قلت ہے اس حوالے سے وفاق سے بات کی ہے۔

وہ بدھ کو آرمی پبلک سکول کے دورے کے بعد وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ عمران خان نے کہا کہ ،میں یہاں بچوں کی حوصلہ افزائی کرنے آیا ہوں لیکن بچوں نے میری حوصلہ افزائی کی ۔

(جاری ہے)

مجھے افسوس ہے کہ میں پرسوں نہیں آ سکا۔والدین کا دکھ سمجھتا ہوں ان کی تکلیف کو سمجھ سکتا ہوں ۔بچوں کے والدین کے احتجاج کو برا نہیں منایا ۔

۔شہید ہونے والوں بچوں کے والدین کا دل سے احترام کرتا ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ دہشت گردی کے خلاف جو ہاتھ میں ہے کروں گا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کو کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے ۔تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتا ۔حضوراکرم کا ارشاد ہے تعلیم حاصل کروچاہیے اس کے چین ہی کیوں نہ جانا پڑے۔سکول کے بچوں کا مورال بہت بلند ہے ۔پاکستانی قوم بہت بہادر ہے۔

سمجھتا ہوں یہ وقت شہید ہونے والے بچوں کے لئے بہت کڑوا وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے دورہ آرمی پبلک سکول کے موقع پر بدمزگی دینے کی کوشش کی گئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ این اے122 میں چھان بین کے دوران 34 ہزار ووٹ بوگس نکلے ہیں۔ پرویز رشید کو پتہ نہیں کیوں سمجھ نہیں آرہا کہ غیر مستند ووٹ بوگس ہی ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپیکر ایاز صادق کو فوری طور پر استعفی دینا چاہیے ۔

سپیکر نے جو الیکشن جیتا اس کی وقعت نہیں ۔حکومت مضبوط جوڈیشل کمیشن بنائے تا کہ آئندہ الیکشن میں کوئی دھاندلی نہ کر سکے۔حکومت جو جوڈیشل کمیشن بنانے جارہی ہے وہ کمیشن بنے یا نہ بنے ایک ہی چیز ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔18 جنوری کو اسلام آباد میں دھرنا کنونشن ہو گا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پر دباؤ جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہماری بات مان لینی چاہیے۔ ہم نے دھرنا ختم کیا ۔ہم نے حکومت کا بھر پور ساتھ دیا ہے۔حکومت سے ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں کہ ایک مضبوط جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ۔عمران خان نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئی ڈی پیزصوبہ خیبر پختونخواہ کے لئے ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔

وفاق سے فنڈز مانگے ہیں تا کہ آئی ڈی پیز کے مسائل کو جلد از جلد حل کریں ۔متاثرین کی آبادی کار ی کے لئے رقم کی اشد ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں 65 ہزار سکول ہیں جن کو سکیورٹی نہیں دے سکتے لیکن ایک پلان مرتب کیا جود ہشت گردی کے خلاف مفید ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ ابھی تک صوبے میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہو سکے ۔جب تک بلدیاتی الیکشن نہیں ہوں گے تو تب تک تبدیل نہیں آ سکے گی کیونکہ جب تک اختیارات نچلی سطح تک نہیں جائیں گے تو لوگوں کے مسائل کیسے حل ہوں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات