پی پی کے این اے 124 میں دھاندلیوں کے وائٹ پیپرز کے بعد کمیشن کا قیام اشد ضروری ہو گیا ہے‘ میاں منظور وٹو،

آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد جمہوریت ،آئین کے مقاصد کو پورا کرنے کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے‘صدر پی پی پنجاب

جمعرات 22 جنوری 2015 21:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22جنوری۔2015ء ) پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے مبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات سپریم جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب کمیشن کا قیام پیپلز پارٹی کے این اے 124 میں دھاندلیوں کے وائٹ پیپرز کے شائع ہونے کے بعد اشد ضروری ہو گیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ پیپلز پارٹی سٹریٹ پاور کے ذریعے موجودہ حکومت کو غیر مستحکم نہیں کرنا چاہتی لیکن پھر بھی یہ چاہتی ہے کہ حکومت انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کرائے کیونکہ جمہوریت کے مستقبل کا سوال ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی انتخابی دھاندلیوں کی متاثرہ سیاسی جماعت ہے اس لیے جوڈیشل کمیشن کے ذریعے انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد جمہوریت اور آئین کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی منصوبہ بندی ان مقاصد کے حصول کے راستے میں رکاوٹ جمہوریت اور آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات سے ملک میں انتخابی عمل اور جموریت کا مستقبل روشن ہو گا کیونکہ پاکستانی عوام اسکے سٹیک ہولڈرز ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے پہلے ہی انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کی تحریک چلائی ہوئی ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی جو کہ پارلیمنٹ میں دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے وہ بھی اسکا مطالبہ کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب حکومت کو اس مسئلے کو پوری سنجیدگی سے لیتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے مطالبے کو تسلیم کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت کا یہ بہانہ نہیں چلے گا کہ چونکہ ملک حالت جنگ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی تحقیقات کرانے سے دہشتگردوں کے خلاف قومی اتحاد ہرگز متاثر نہیں ہو گا۔ انہوں نے یاددلایا کہ پیپلز پارٹی شروع دن ہی سے دہشتگردوں کو طاقت کے ذریعے شکست فاش دینے کے حق میں رہی ہے اور پیپلز پارٹی حکومت اور فوج کی دہشتگردی کے خلاف مکمل حمایت کرتی ہے۔