دھاندلیوں کے خاتمے کیلئے وسیع بنیادوں پر انتخابی اصلاحات کی جائیں، امید ہے جوڈیشل کمیشن کے قیام سے دھرنا سیاست ختم ہو جائے گی ، تحریک انصاف کو اپنا کردار سڑکوں کی بجائے پارلیمنٹ میں ادا کرنے کا موقع ملے گا،کثیرالجماعتی پارلیمانی کمیٹی اپنا کام تیز کرکے آئینی ترامیم اور قوانین کا مسودہ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے،پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کابیان
بدھ 25 مارچ 2015 20:57
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2015ء) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے سیاسی استحکام کے لئے اور انتخابات میں گزشتہ چھ دہائیوں سے دھاندلیوں کو ختم کرنے کے لئے وسیع بنیادوں پر انتخابی اصلاحات کرنے کا مطالبہ کیااور امید ظاہر ہے جوڈیشل کمیشن کے قیام سے تنازعات اور دھرنا سیاست ختم ہو جائے گی اور پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلیوں کو ان کا کردار سڑکوں کی بجائے پارلیمنٹ میں ادا کرنے کا موقع ملے گا، انتخابات میں بد عنوانیوں کے یکسر خاتمے کے لئے تمام سیاسی پارٹیوں میں اتقاقِ رائے ضروری ہے ، کثیرالجماعتی پارلیمانی کمیٹی اپنا کام تیز کرتے ہوئے آئینی ترامیم اور قوانین کا مسودہ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے ۔
بدھ کو اپنے ایک بیان میں آصف زرداری نے کہاکہ سیاسی استحکام کے لئے اور انتخابات میں گزشتہ چھ دہائیوں سے دھاندلیوں کو ختم کرنے کے لئے وسیع بنیادوں پر انتخابی اصلاحات کی جائیں ۔(جاری ہے)
امید ہے جوڈیشل کمیشن کے قیام سے تنازعات اور دھرنا سیاست ختم ہو جائے گی اور پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلیوں کو ان کا کردار سڑکوں کی بجائے پارلیمنٹ میں ادا کرنے کا موقع ملے گا۔
تاہم اس بات کی ضرورت ہے کہ انتخابات میں بد عنوانیوں کے یکسر خاتمے کے لئے تمام سیاسی پارٹیوں میں اتقاقِ رائے ہو ۔ انھوں نے تمام سیاسی پارٹیوں سے کہا کہ اس مقصد کے لئے جو بھی طریقہ اختیار کیا جائے چاہے وہ آئین میں ترمیم ہو یا نئی قانون سازی ہو کے لئے اتفاقِ رائے پیدا کریں تا کہ ایسے شفاف ، منصفانہ اور آزادانہ انتخابات ہوں جو عوام کی خواہشات کی ترجمانی کریں۔ انھوں نے یاد دلایا کہ کچھ عرصے قبل ایک کثیرالجماعتی پارلیمانی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جسے ان تمام معاملات کا جائزہ لینے کے بعد مناسب تبدیلیوں کی سفارش کرنی تھی۔ اب اس کمیٹی کو چاہیئے کہ وہ اپنا کام تیز کر دے اور اس مقصد کے لئے آئینی ترامیم اور قوانین کا مسودہ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے۔ اس کے علاوہ اس پارلیمانی کمیٹی کو چاہئے کہ وہ عوام اور دیگر شراکت داروں سے بھی تجاویز لے تا کہ انتخابات کے لئے متفقہ تجاویز اور سفارشات پیش کی جا سکیں۔ انھوں نے کہا کہ دانش پر صرف سیاسی پارٹیوں کی اجارہ داری نہیں۔ سچائی اور دانش تمام لوگوں کے درمیان اجتماعی بحث مباحثہ سے حاصل ہوتی ہے۔ تجاویز دینے اور سفارشات پیش کرنے کرنے کے عمل میں عوام اور دیگر شراکت داروں کی آراء لینا بہت ضروری ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.