یمن صورت حال حساس ہے،وزیر اعظم اے پی سی اجلاس بلائیں،شاہ محمود قریشی

بدھ 8 اپریل 2015 14:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں کی رائے ہے کہ یمن کی صورتحال پر پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے اور ایک پرامن حل نکالا جائے ،حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے پوری قوم ایک ہے ،اس وقت سعودی کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔بدھ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ میں پاکستان کو حصہ نہیں لینا چاہیے ،وہاں کوئی شیعہ سنی کی لڑائی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمارا قریبی دوست ہے ان کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں، اس وقت سعودی عرب کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں ہے، حرمین شریفین کی حفاظت کے لئے پوری پارلیمنٹ اور قوم متحد ہے ،سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو دفاع ضرور کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یمن میں پاک فوج کو بھیجنے کی سخت مخالفت کرتے ہیں ،دوسروں کی جنگ میں کودنے سے آپریشن ضرب متاثر ہو گا اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی متاثر ہوگی ،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نواز شریف کا پارلیمنٹ سے خطاب بہت محتاط تھا ،انہوں نے کہا کہ اس وقت یمن کی صورت حال پر حکومت کا موقف واضح نہیں ہے ، ،وزیر اعظم کے مطابق یہ ایک حساس معاملہ ہے جس سے اتفاق کرتے ہیں، میری تجویز ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اے پی سی کا اجلاس بلائیں جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بلایا جائے اور اس حساس معاملے کو سب کے ساتھ شیئر کریں تا کہ کسی ایک نتیجہ پر پہنچا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو یمن کی صورتحال پر اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے ،انہوں نے کہا کہ عمران خان جمعہ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور پارٹی کا موقف قوم کے سامنے رکھیں گے

متعلقہ عنوان :