کراچی، وائس چانسلر کے منفی رویے ،اساتذہ کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کی بناء پر یونیورسٹی بحران کا شکار ہے،انجمن اساتذہ، عبدالحق کیمپس وفاقی اردو یونیورسٹی

پیر 20 اپریل 2015 15:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) وفاقی اردو یونیورسٹی کے انجمنِ اساتذہ، عبدالحق کیمپس کی جنرل باڈی کا اجلاس صدر انجمنِ اساتذہ پروفیسر نجم العارفین کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری جنرل ڈاکٹر شاہد اقبال نے اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال کے منفی رویے اور اساتذہ کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کی بناء پر یونیورسٹی بحران کا شکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انجمنِ اساتذہ نے انتظامیہ کے دباؤ کے باوجود اساتذہ کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھی۔ اجلاس میں اکثریت سے منظور کی جانے والی قرارداد میں انتظامیہ کی جانب سے تین اساتذہ ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد، پروفیسر محمد صدیق اور پروفیسر سلیم الدین کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر کی مذمت کی گئی اور اجلاس میں منظور کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا کہ اس کارروائی کو انتظامیہ کی انتقامی کارروائیوں کا حصہ قرار دیتا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس واضح کرتا ہے کہ انجمن اپنے اراکین کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرسکتی ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اساتذہ کے خلاف مقدمات قائم کرنے، انہیں شوکاز نوٹسز دینے اور تین اساتذہ کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرانے کے اقدامات علمی دنیا کی بدترین مثال ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ وائس چانسلر محض اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے آمروں کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں اور اساتذہ نمائندوں کو ہراساں کر کے ان کے عزائم کو شکستہ کرنا چاہتے ہیں مگر اساتذہ فوجی آمروں کے انداز کے ان ہتھکنڈوں سے مرغوب نہیں ہونگے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اساتذہ کے خلاف مقدمات واپس لیے جائیں، ایف آئی آر درج کرانے والے اہلکار کے خلاف کارروائی کی جائے اور اساتذہ کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹسز منسوخ کیے جائیں۔ ایک اور قرارداد میں ریٹائر ہونیوالے اساتذہ کو پنشن اور دیگر واجبات کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس یونیورسٹی کے چانسلر اور صدرِ پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ ریٹائرڈ اساتذہ کو پنشن اور دیگر واجبات کی عدم ادائیگی کی تحقیقات کرائی جائے اور جو لوگ پنشن فنڈ کو دوسری مد میں خرچ کرنے کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ کی ساری عمر کی محنت کو کسی اور مد میں استعمال کرنا سنگین جرم ہے اور پنشن کی بروقت ادائیگی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

متعلقہ عنوان :