اسلام آباد، خاتون آفیسر پر جان لیوا حملہ،ملزم گرفتار، پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی

منگل 21 اپریل 2015 23:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں غیر قانونی ترقیاں لے کر لاکھوں روپے کا ماہانہ حکومت کو ٹیکہ لگانے والے افسران کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس کرنے والی خاتون پر جان لیوا حملہ کروا کر کیس سے دستبردار رہنے کی دھمکی ۔مارگلہ پولیس نے خاتون آفیسر کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے ملزم دیور اعجاز کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ دوسری جانب کرپٹ مافیا کی دوڑیں لگ گئیں ۔

معلوما ت کے مطابق ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی ایک خاتون آفیسر( ب)نے غلط پروموشن اور غیر قانونی طور پر ترقیاں لیکر حکومت کو بھاری ٹیکہ لگانے والے افسران کے خلاف بھاری ثبوتوں کے ساتھ ہائی کورٹ اسلام آباد میں ایک کیس دائر کر رکھا تھا اور اس کیس کی سماعت جسٹس شوکت صدیقی کر رہے تھے اب معلوما ت کے مطابق فیصلہ آنے کے قریب تھا کہ خاتون آفیسر کو دو کروڑ روپے رشوت کی آفر کی گئی تھی کہ وہ کیس سے دستبردار ہو جائیں مگر موجودہ دور میں اس خاتون نے بھاری پیکج کو ٹھکراتے ہوئے کیس لڑنے کا حتمی فیصلہ کیا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز منگل کو خاتون آفیسر کے دیور جو کہ ایک پرائیویٹ کمپنی میں سوشل آفیسر ہیں انہوں نے ایجوکیشن فاؤنڈیشن جاکر اپنی بھابھی کو زدوکوب کرتے ہوئے اسکی تذلیل کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ وہ کیس سے فی الفور دستبردار ہو جائیں بصورت دیگر نتائج اچھے نہیں ہو نگے۔خاتون آفیسر (ب)نے تھانہ مارگلہ کو ایک تحریری درخواست میں بتایا کہ انکے دیور اعجاز نے ایک مافیا کے کہنے پر جان لیوا حملہ کیا ہے جس پر پولیس نے انکے دیور اعجاز کے خلاف زیر دفعات 506-452اور 354کے تحت مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء ذرائع کے مطابق ملزم نے گرفتار ہونے کے بعد اپنے بھائی اور بھابھی کو پولیس کے سامنے بھی سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ انکے ہاتھ بہت لمبے ہیں اور بہت جلد نمٹ لیں گے۔اس حوالے سے مدعیہ خاتون آفیسر نے وزارت داخلہ سمیت عدالت عالیہ سے اپیل کی ہے کہ انکے مقدمے کی غیر جانبدارانہ تفتیش کروا کر انہیں انصاف فراہم کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :