کراچی، مریم گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول، گذری میں تعلیم کا سلسلہ فوری طور پر شروع کیا جائے، پاسبان

ہفتہ 25 اپریل 2015 17:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء) پاسبان کراچی کے جوائنٹ سیکریٹری سلمان نواب نے کہا ہے کہ اگر مریم گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول گذری میں تعلیم کا سلسلہ فوری طور پر شروع کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کراچی کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظرغریب طالبعلموں کیلئے مزید سرکاری اسکول قائم کرنے کی ضرورت ہے لیکن سندھ کے حکمرانوں کی گنگا ہی الٹی بہہ رہی ہے، نئے سرکاری اسکول قائم کرنے کی بجائے پہلے سے قائم اسکول بھی ختم کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی بھر کے اسکولوں میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوچکا ہے لیکن مریم گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کی انتظامیہ نے کلاسوں کا آغاز اور طالبعلموں کو کورس دینے کی بجائے پیر کے روز ان کو ٹرانسفر سرٹیفیکٹ(TC) دینے کیلئے ٹیسٹ کا اہتمام کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ اسکول جس این جی او کے حوالے کیا گیا ہے وہ طلباء کے ساتھ زیادتی کررہی ہے۔

تعلیم کے شعبے میں طلباء اور طالبات کے درمیان امتیاز نہ برتا جائے اگر طالبات کے اسکول کیلئے نئی عمارت کی ضرورت ہے تو اس کا انتظام کیا جائے نہ کہ لڑکوں کے اسکول کو بندکراسی عمارت میں لڑکیوں کیلئے اسکول قائم کردیا جائے اس طرح تعلیم کو فروغ حاصل ہونے کی بجائے سینکڑوں طالب علم تعلیم سے محروم ہو کر کارآمد شہری بننے سے محروم ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاسبان نے گذری کے طالبعلموں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف جدوجہد کا آغاز کردیا ہے اس سلسلے میں علاقے میں ہینڈ بلز تقسیم کئے جارہے ہیں جسے علاقہ مکینوں کی جانب سے پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ سلمان نواب نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور محکمہ تعلیم سندھ گذری کے طالب علموں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا فوری نوٹس لیں کیونکہ مریم اسکول کو چلانے والی این جی اوز میں موجودہ سندھ کابینہ کے بااثر رکن کی اہلیہ اور سابق بیورو کریٹ شامل ہیں جو اپنے مخصوص ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے تعلیم کے نام پر تعلیم دشمنی کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :