حکومت آئندہ بجٹ میں جی ایس ٹی کو کم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لائے، مزمل صابری

اقدام سے مہنگائی کم کرنے، تجارتی سرگرمیوں کے استحکام، سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ٹیکس ریٹرن فارم عام ٹیکس دہندگان کی سمجھ سے بالا تر ہے، سہل ، آسان بنایا جائے، تعلیم ،صحت کے شعبوں کیلئے بجٹ بڑھایا جائے ، صدر اسلام آباد چیمبر

ہفتہ 16 مئی 2015 16:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 مئی۔2015ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا کہ وہ آئیندہ بجٹ 2015-2016 میں جنرل سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کر کے سنگل ڈیجٹ کی سطح تک لائے جس سے مہنگائی کو کم کرنے، تجارتی سرگرمیوں کو مستحکم کرنے اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے کہا کہ پاکستان میں جی ایس ٹی کی شرح 17 فی صد ہے جو کہ خطے کے دوسرے ممالک کی نسبت بہت ہی زیادہ ہے کیونکہ تائیوان میں جی ایس ٹی کی شرح صرف 5 فیصدہے جبکہ ملائیشیا میں6فیصد ، ایران اور سنگاپور میں 7فیصد ، جاپان میں 8فیصد ، افغانستان اور انڈونیشیا میں 10 فیصد اور بھارت میں جی ایس ٹی کی شرح 12.36 فی صد ہے اور پاکستان میں جنرل سیلز ٹیکس کی شرح زیادہ ہونے تاجر برادری کو کاروباروں کو ترقی دینے میں دشواری کا سامنا ہے اور کارباری لاگت زیادہ ہونے سے عالمی مارکیٹ ہماری مصنوعات کی ساکھ متاثر ہورہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترقی پذیز ممالک جیسے پاکستان میں جی ایس ٹی کی شرح کو بڑھانا مناسب نہیں ہے لہذا ضروری ہے کہ جی ایس ٹی کی شرح میں مناسب کمی کی جائے کیونکہ جی ایس ٹی زیادہ ہونے سے ہمارے ملک کاروباری سرگرمیاں کی رفتار سست پڑ رہی ہے ، مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں ، صارفین کی قوت خرید کم ہو رہی ہیں اور ملک میں نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے انہوں نے مذید کہا کہ جی ایس ٹی زیادہ ہونے سے مینوفیکچررز کا مارجن بھی متاثر ہوا ہے کیونکہ انہوں نے جی ایس ٹی کے اضافی دباؤکا تبادلہ کرنا ہوتا ہے او ر مذید یہ کہ جس ایس ٹی زیادہ ہونے سے انفارمل معیشت کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔

مزمل صابری نے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرح سنگل ڈیجٹ تک لانے سے معیشت کے لئے متعدد فوائد پیدا ہونگے کیونکہ اس سے ٹریڈ اور انڈسٹری کو ترقی دینے کے لئے ملک میں سازگار ماحول پیدا ہو گا، مہنگائی میں کمی ہو گی، لوگوں کی قوت خرید بڑھے گی، تجارتی سرمیاں مستحکم ہونگی اور ملک میں سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا۔صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرح کو کم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لانے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہو گا کہ عام آدمی خصوصا کم اور درمیانہ آمدنی والے طبقے کو ریلیف ملے گا جس سے ان کا معیار زندگی بہتر ہو گا۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ٹیکس ریٹرن فارم کو بھی سہل اور آسان بنائے تاکہ عام ٹیکس دہندگان بھی اس کو سمجھ سکیں کیونکہ موجودہ ٹیکس ریٹرن فارم نہایت ہی پیچیدہ اور مشکل ہے جو عام ٹیکس دہندگان کی سمجھ سے بالاتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام ٹیکس فارمز اردہ میں پرنٹ کئے جائے جس سے ٹیکس دہندگان کو سہولت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم اور صحت کے شعبوں کیلئے بجٹ بڑھائے تا کہ عوام کو صحت و تعلیم کی بہتر سہولیات میسر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے پر ٹیکسوں کو بوجھ کم کرے تا کہ یہ شعبہ بہتر ترقی کر سکے۔انہوں نے کہا حکومت موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے پر توجہ دے۔