آرمی چیف عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرائیں،پیپلز پارٹی بلوچستان کی اپیل

موجودہ حکومت توانائی بحران پر قابو اور لو ڈشیڈنگ ختم کر نے سمیت عوام کے مسائل حل کر نے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے ،صادق عمرانی کی پریس کانفرنس

ہفتہ 23 مئی 2015 19:55

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر اور سابق صو بائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ 2002ء اور 2013کے انتخابات میں حقیقی نمائند و ں کا مینڈیٹ چراکر عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈال کر بوگس اور مصنو عی لوگو ں کو اقتدار سونپ کر عوام پر مسلط کیا گیا اور بلوچستان کے ہر حلقے میں 7سے 15ہزار اضافی بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہماری پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے اپیل ہے کہ وہ اس میں اہم کردار ادا کر نے والی چار شخصیات سے تحقیقات کر ائیں تاکہ حقائق عوام کے سامنے آسکیں موجودہ حکومت توانائی کے بحران پر قابو پانے اور بجلی کی لو ڈشیڈنگ کو ختم کر نے سمیت عوام کے مسائل کو حل کر نے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے ان خیالا ت کا اظہار ہفتہ کو پشتو نخواملی عوامی پارٹی سے مستعفی ہوکر پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کر نے والے حاجی رحمت اللہ وردگ ،عبیداللہ وردگ ،شیر علی وردگ ،حاجی نعمت اللہ وردگ،عمران وردگ ،صالح محمد وردگ ،ہارون وردگ،حاجی سعید علی وردگ ،شکور نورزئی کی اپنی ساتھیو ں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پر یس کلب میں پریس کانفر نس کے دوران کیا اس موقع پر حاجی محمد اشرف کاکڑ ،وقاص ندیم ،مجید کاکڑ سمیت دیگر بھی موجود تھے میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ2002ء کے انتخابات میں دو اہم شخصیات نے جبکہ 2013ء کے انتخابات میں 4اہم شخصیات نے کردار ادا کیا ہے اس کی تحقیقات کے لئے ہم پاک فوج کے سربراہ جنر ل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تحقیقات کرائی جائیں تاکہ معلو م ہو سکے کہ انتخابا ت میں کون لوگ ملوث تھے جنہو ں نے یہ ردوبدل کیاانہو ں نے کہاکہ میں و قت آنے پر ان کے نام بھی بتا وٴں گا انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا تعلق میڈل کلا س سے ہے انہوں نے بلوچستان میں ترقی کے بارے میں جو دعوے کیے جارہے ہیں اس بارے میں تحقیقات کرائی جائیں ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ اقتصادی کوریڈو ر کے حوالے سے پاکستان اور چین کے درمیان 46ارب ڈالر کے ہونے والے معاہدوں کا سہرا پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے سر جاتا ہے انہوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجا ب میاں شہباز شریف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم یہ چاہتے ہیں کہ جو بھی ترقی ہو وہ پنجاب سے گزرے تاکہ ان کا تخت لاہور برقرار رہ سکے ایسا نہ ہو کہ عوام اٹھ کھڑے ہو ں ا ور ان کا تخت لاہور ختم ہوجائے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہورہی ہے میرا مطالبہ ہے کہ ہمارے دور میں جو ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے تھے اور اس دور میں جو ترقیاتی منصوبے مکمل ہوگئے ہیں اس بارے میں ایک کمیشن بناکر اس کی تحقیقا ت کرائی جائے کہ دھاندلی کہاں ہوئی ہے اور جو بھی اس میں ملوث پایا جائے اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے کہاکہ ہم جمہوری لوگ اور ہمیشہ جمہوریت کے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ریاست اور حکومت الگ الگ چیزیں ہیں ان کو ایک جیسا نہ دیکھا جائے اس وقت بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے جس سے ایک طرف لوگ پریشان ہیں اور دوسری طرف تمام صنعتیں بند ہیں حکومت نے جوبجلی کی فراہمی اور دیگر مسائل کے حوالے سے جو وعدے کئے تھے ان کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے میر صادق عمرا نی نے کہا کہ سابق صوبائی وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرز اکو چاہیے کہ وہ پارٹی کی مرکزی قیادت پر نقطہ چینی اور نا زیبا الفاظ استعمال کرنے سے گریز کریں ورنہ پیپلز پارٹی کے کارکن اس کے خلاف کھڑے ہوگئے تو تمام تر ذمہ داری اس پر عائد ہوگی انہوں نے کہاکہ گوادرتا کاشغر روٹ کو تبدیل نہ کیا جائے اگر یہ روٹ تبدیل کیاگیا تو اس سے بلوچستان سمیت پاکستان کو نقصان ہوگااس موقع پر انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں انتخابات میں سابق چیف جسٹس اور آرواوز کے ذریعے عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالا گیا انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ اور جمہوریت کو مضطوب دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم ریاست کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے مسئلے کو بندوق کے زور پر حل کرنے کی بجائے مزاکرات سے حل کرے کیونکہ طاقت سے مسئلے حل نہیں ہوتے دونوں فریق میز پر بیٹھ کر باہمی گفت وشنیدسے حل کر یں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 1993میں پیپلز پارٹی کے دورے حکومت میں بلوچستان میں توانائی کے منصوبے لگائے گئے جس میں اوچ1اوچ2حب کو اور حبیب اللہ کوسٹل جیسے منصوبے شامل تھے۔